اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)تمباکو کنٹرول ماہرین نےکہا ہےکہ تمباکو کے استعمال سے پاکستانیوں کی صحت پرسنگین اثرات مرتب ہورہے ہیں،تمباکو کی صنعت کی جانب سے حال ہی میں غیرسرکاری طور پر 20 روپےکےاضافے کےاعلان سے قومی خزانےکو80 ارب کانقصان ہوگا۔ملک شدید مالی بحران کا شکار ہے اور ہم تمباکوکے استعمال پرقیمتی فنڈز ضائع کرنیکے متحمل نہیں ہو سکتے، حکومت کو تمباکو کنٹرول کیلئے مناسب اقدامات کرنےکی ضرورت ہے جن میں ہیلتھ لیوی کانفاذاور تمباکو کنٹرول قوانین پرسختی سے عمل درآمد شامل ہے۔تفصیلات کے مطابق سوسائٹی فاردی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ(سپارک)کے مطابق تمباکو کی صنعت کی طرف سے سگریٹ کی قیمتوں میں غیر سرکاری اضافے کے ممکنہ نقصانات پر تشویش کااظہارکیا گیا ہے۔تمباکو کنٹرول ماہرین کے مطابق تمباکو کی صنعت کی جانب سے حال ہی میں غیر سرکاری طور پر 20 روپے کے اضافے کا اعلان کیا گیا ہے جس سے قومی خزانے کو 80 ارب کا نقصان ہوگا۔ملک عمران، کنٹری ہیڈ کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز(سی ٹی ایف کے)نے اس بات کو سراہا کہ 2019 کے بعد پہلی بارحکومت نے تمباکو کی مصنوعات پرایف ای ڈی کی شرح میں اضافہ کیاہے،اس سے ملک کو 27.4 بلین اضافی ریونیو ملے گا، بالغوں میں سگریٹ نوشی کےپھیلاؤ میں1.2فیصد کمی جبکہ سگریٹ نوشی کی شدت میں1.23فیصد کمی کیساتھ ساتھ 71900 جانیں بچائی جاسکیں گی۔انہوں نےانکشاف کیاکہ تمباکو انڈسٹری نےاپنے سگریٹ برانڈزکی قیمتیں توبڑھادی ہیں لیکن ٹیکس سے بچنے کیلئے اسے ڈکلیئرنہیں کیااورسگریٹ کےپیکٹوں پر پرنٹ بھی کر دیاہے جس سے قومی خزانے کواربوں روپے کانقصان پہنچا یا جارہا ہے، جب کہ یہ صنعت اس طرح ایک غیر قانونی طور پر کاروبارکرکے بھاری منافع کمارہی ہے۔ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام کنٹری ہیڈ وایٹل سٹریٹیجیز،سابق ٹیکنیکل ہیڈ،ڈائریکٹر،ٹوبیکو کنٹرول سیل، وزارت صحت حکومت کے سابق تکنیکی فوکل پرسن پاکستان برائے فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکوکنٹرول کےمطابق پاکستان میں سگریٹ نوشی کرنےوالوں کی تعداد 29 ملین تک پہنچ گئی ہے۔تمباکو کے استعمال سےپاکستانیوں کی صحت پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں،پاکستان 27 فروری 2005 کو ڈبلیو ایچ او کے فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول کا فریق بنا لیکن تمباکو کی صنعت کے فریب کارانہ ہتھکنڈوں نے پاکستان کے لیے تمباکو کنٹرول کی کوششوں کو بہتر بنانے نہیں دیا۔خلیل احمد ڈوگرپروگرام مینیجر سپارک نے نشاندہی کی کہ ہر سال تمباکو کی صنعت پاکستانیوں کی جانوں کی قیمت پر اپنی تجوریاں بھرنے کے لیےپالیسی سازوں کے ساتھ جوڑ توڑ کی کوشش کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک شدید مالی بحران کا شکار ہے اور ہم تمباکو کے استعمال پر قیمتی فنڈز ضائع کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ حکومت کو تمباکو کنٹرول کیلئے مناسب اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اوران میں ہیلتھ لیوی کا نفاذ اور تمباکو کنٹرول قوانین پر سختی سے عمل درآمد شامل ہے۔تمباکو کنٹرول کےکارکن تمباکوکی صنعت کیطرف سے دھوکہ دہی کی مہم کےخلاف مضبوطی سےکھڑے ہونے میں حکومت کی مددکیلئےانتھک محنت کر رہے ہیں۔
سگریٹ کی قیمتوں میں غیر اعلانیہ اضافہ، ٹیکس چوری کا نیا منصوبہ ، ماہرین حکومت کو تمباکو کنٹرول کے لیے مناسب اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، خلیل احمد ڈوگر،ملک عمران
