یوکرین نے ڈرون بنانے والی ایک چینی کمپنی سے اپیل کی ہے کہ وہ روسی فوج کے میزائل حملوں میں اپنے ڈرونز کے استعمال پر پابندی عائد کر دے۔
یوکرین کے نائب وزیراعظم میخائیلو فیڈرو نے ڈی جے آئی ٹیکنالوجی نامی چین کی کمپنی کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ روسی افواج اپنے میزائلوں کی رہنمائی کے لیے آپ کی مصنوعات کا استعمال کرتی ہیں۔
یوکرینی نائب وزیراعظم نے چینی ڈرون کمپنی سے یوکرین میں ان ڈرونز کو غیر فعال کرنے کی اپیل کی جو روس، شام یا لبنان میں خریدے اور فعال کیے گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنی مصنوعات پر پابندی لگائیں جو روس کو یوکرینی باشندوں کو مارنے میں مدد کرتی ہیں۔
دوسری جانب ڈی جے آئی ٹیکنالوجی کمپنی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جواب دیا کہ وہ ذاتی ڈرونز کو غیر فعال نہیں کر سکتی تاہم جیوفینس یا سافٹ ویئر کی پابندیاں لگا سکتی ہے جو عام طور پر ڈرونز کو ایئر پورٹس یا دیگر حساس علاقوں سے دور رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ کمپنی نے کہا کہ اِس اقدام سے یوکرین میں کمپنی کے موجود تمام ڈرون متاثر ہوں گے۔
سویلین ڈرون بنانے والی بڑی کمپنیوں میں سے ایک ڈی جے آئی ٹیکنالوجی کا ہیڈ کوارٹر شینزین شہر میں ہے۔ اِس کمپنی کے تیار کردہ ڈرونز مختلف کمپنیاں، فوٹوگرافرز اور شوقین افراد استعمال کرتے ہیں۔
یہ کمپنی ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی بہت آگے ہے جو سیٹلائٹ نیویگیشن کا استعمال کرتے ہوئے ڈرون کی درست مقامات پر رہ نمائی کرتی ہے۔
یوکرین کے نائب وزیراعظم میخائیلو فیڈرو نے کہا کہ روسی حملہ آوروں نے شام میں حاصل کردہ ڈی جے آئی کی ایرو اسکوپ ٹیکنالوجی کی کاپی استعمال کی۔
جبکہ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ ایک حفاظتی خصوصیت ہے جو اس کے تمام جدید ڈرونز میں موجود ہے جو ان کے مقام کو نشر کرتا ہے اور تصادم کو روکنے کے لیے 50 کلومیٹر (35 میل) دور تک تمام دوسرے ڈرونز کو ٹریک کرتا ہے۔