بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

فواد چودھری کی گرفتاری جمہوریت اور قانون کی بالا دستی پر زوردار طمانچہ ہے،شاہ محمودقریشی

ملتان(مقبول حسین) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فواد چودھری کو گرفتار کیا گیا کل پی ٹی آئی نے لاہور میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا جس کی بظاہر وجہ سیکرٹری الیکشن کمیشن کی مدعیت میں ایف آئی آر ہے۔لیکن فواد چودھری کی گرفتاری کا مقصد پی ٹی آئی کو دباؤ میں لانا ہے،فواد چودھری کی گرفتاری سے سیاسی عمل کے قائل اور رول اف لا کے حامی لوگوں کو تشویش ہوئی ہے، فواد چودھری کی گرفتاری جمہوریت اور قانون کی بالا دستی پر زوردار طمانچہ ہے۔ ایسا لگتا ہے کسی بڑے ایجنڈے کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں۔حکومت کی ترجیحات پرچے پکڑ دھکڑ گرفتاریاں ہیں۔
تحریک انصاف ضلع ملتان کے صدر چودھری خالد جاوید وڑائچ کی رہائش گاہ پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ موجودہ ملکی حالات پر ہرزی شعور شخص جس کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو وہ مایوس اور پریشان ہیں۔ شاہد خاقان عباسی ن لیگ کے وزیراعظم تھے دیکھیں وہ کیا کہہ رہے ہیں۔مفتاح اسماعیل اور مصطفی نواز کھوکھر کو دیکھیں کیا کہہ رہے ہیں۔وقت آگیا ہے تمام سٹیک ہولڈرز‘ سیاست دانوں‘ انسانی حقوق کی تنظیموں‘ وکلاء‘ سول سوسائٹی عہدیداروں سمیت ہر طبقے کو مل بیٹھ کر سوچنا ہوگا۔انہوں نے کہا دو اسمبلیاں تحلیل کرنے کے فیصلے سے مطمئن ہیں۔ ایک نیک اور بڑے مقصد کیلئے دو صوبائی حکومتوں کی قربانی دی۔ عمران خان نے آئین سے بالا کوئی بات نہیں کی۔اسمبلیوں کی تحلیل کا مقصد صرف یہ ہے کہ عوام کو فیصلہ کرنے دیاجائے کہ مینڈیٹ کس کا ہے۔ عوام جو فیصلہ کریں گے وہ سب کو قبول ہوگا۔ اسمبلیوں کی تحلیل اور قومی اسمبلی میں استعفے سے پی ڈی ایم بے نقاب ہوئی ہے اصل چہرہ عوام کے سامنے آرہا ہے۔انہوں نے کہا اسمبلی میں استعفوں کے فیصلے پر کل بھی قائم تھے اور آج بھی قائم ہیں۔اسمبلی میں جانے کا مقصد نام نہاد قائد حزب اختلاف کو ہٹانا تھا۔ہم نے ایک نکتہ رکھا قائدحزب اختلاف کو ہٹانا ہے ہم اگر قائد حزب اختلاف کو تبدیل کرلیتے تو پھر بھی اسمبلی میں نہ جاتے۔انہوں نے کہا صاف شفاف الیکشن پی ڈی ایم کو منظور نہیں۔من پسند نتائج کیلئے متنازع تعیناتیاں کی جارہی ہیں۔ ہم نے الیکشن کمیشن کو نگراں وزیراعلیٰ کیخلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔الیکشن کمیشن کا رویہ غیر جانبدار نہیں رہا ہم نے ان کے فیصلوں کے خلاف عدالتوں سے رجوع کیا اور ہمیں ریلیف ملا۔کراچی میں الیکشن ہوگیا لیکن کوئی قبول نہیں کررہا۔ کراچی جیسا الیکشن پورے ملک میں کرانے کا سوچا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کے پی کے میں ہم نے حزب اختلاف کا تجویز کردہ نام قبول کیا۔ پنجاب میں بھی ایسے نام دیے کہ معاملہ الیکشن کمیشن تک نہ جائے۔پنجاب میں محسن نقوی کونگران وزیراعلیٰ نامزدکردیاگیا، محسن نقوی کینام پرپی ٹی آئی کو تحفظات تھے اورہیں۔پنجاب میں محسن نقوی کے آنے سے الیکشن کا عمل متنازعہ ہوگیاہے۔ اس تعیناتی سے ہونے والے انتخابات پر سوالیہ نشان کھڑا ہوگیا ہے۔پنجاب میں ہم نے ایسے نام تجویز کے جو ہماری رائے میں پی ڈی ایم کو قبول ہونگے۔ہم نے سکھیرا کا نام تجویز کیا۔ ہم نے چیمہ صاحب کا نام تجویز کیا وہ چیف سیکرٹری پنجاب شہباز شریف کیساتھ رہے۔ہم نے کھوسہ صاحب کا نام دیا جو نوازشریف کیساتھ رہے۔لیکن انہو ں نے ہماری تجویز پر عمل نہیں کیا۔نگران وزیراعلیٰ کی تعیناتی پر راستہ نکل سکتا تھا لیکن نہیں نکالا گیا۔ محسن نقوی کا جو رجیم چینج میں کردار رہا وہ سامنے ہے انکے چینل کا رویہ بھی سامنے ہے۔فیصل واوڈا نے ٹی وی شو میں پہلے ہی محسن نقوی کا نام بتادیا تھا۔جبکہ ابھی فائنل ہی نہیں ہوا تھا۔محسن نقوی کے آنے کے چوبیس گھنٹے کے اندر سی سی پی لاہور اس شخص کو لگایا گیا جس نے پچیس مئی کو پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کیا اور ناجائز گرفتار کیا وہ قوم کے سامنے ہے۔انہوں نے کہاموجودہ حکومت ہر شعبے میں ناکام ہو چکی ہے۔ حکومت کی توجہ ہمارے خلاف انتقامی کارروائیوں پرہے۔ ملکی معیشت کی صورتحال انتہائی تباہ کن ہے۔ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب ہے۔ دو روز قبل پورا ملک اندھیرے میں ڈوبا رہا۔مفتاح کو ہٹاکر ڈار کو کیوں لایا گیا۔؟ آئی ایم ایف کیساتھ انڈرسٹینڈنگ مکمل نہیں ہوسیکیں۔
وزیراعظم نے کہا آئی ایم ایف کی تمام شرائط ماننے کو تیار ہیں۔آئی ایم ایف سے انڈرسٹینڈنگ ہوگئی تو مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ایسا افراط زر ماضی میں نہیں دیکھا۔ گندم کی فصل کیلئے کھاد دستیاب نہیں ہے۔لاکھوں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔ صنعتیں بند ہو رہی ہیں۔ پڑھے لکھے لوگ ملک سے باہر جانے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ جس کے پاس وسائل ہیں وہ ڈالر لے رہا ہے ڈالرایزیشن ہورہی ہے۔جبکہ غریب آٹے کیلئے لائینوں میں لگا ہوا ہے۔کے پی کے کو دیکھیں ایک بار پھر دہشت گردی سر اٹھا رہی ہے۔ بلوچستان کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد حل فوری اور شفاف انتخابات ہیں۔ فوری اور شفاف انتخابات تحریک انصاف کا نہیں بلکہ ملک کی 71فیصد عوام کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہایہ عبوری حکومت کو طول دینے کی کوشش کریں گے کل ایک اشارہ آگیا کہ پہلے مردم شماری ہوگی۔ اس حکومت کا الیکشن کرانے کا کوئی ارادہ دکھائی نہیں دیتا۔عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا سب کچھ میڈیا کے سامنے ہے ماضی میں نامور لوگوں کو بھینس چوری کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔عمران خان پر اگر قاتلانہ حملہ ہوسکتا ہے۔ نااہل کرنے کی منصوبہ بندی ہوسکتی ہے تو گرفتار کرنے کی کوشش کیوں نہیں کی جاسکتی۔عمران خان تحریک انصاف کے تاحیات چیئرمین ہیں اور پوری تنظیم ان کے فیصلے کی پابند ہے۔ فواد کی گرفتاری کے بعد عمران خان جو ہدایت دیں گے پارٹی اس پر عمل کریگی۔
انہوں نے کہاکہ سپیکر قومی اسمبلی جس ایجنڈے پر لائے گئے تھے اس ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔ان کے قول و فعل میں تضاد ہے پہلے انہوں نے کہا کہ فرداً فرداً ایک ایک رکن کو بلا کر استعفے کی تصدیق کرونگا۔ پھر اچانک سب کے استعفے قبول کرلیے۔توشہ خانہ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا عمران خان کی گھڑی کے معاملے پر کتنے ٹی وی پروگرام کرائے گئے جب لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانے کی تفصیل مانگی تو کہا گیا ملک کے تعلقات خراب ہونے کا اندیشہ ہے عمران خان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا جاتارہا۔