کولمبو(مانیٹرنگ ڈیسک) سری لنکا میں معاشی بحران کے خلاف مظاہروں کے سبب کابینہ کے تمام وزیر مستعفی ہو گئے۔سری لنکا میں اتوار کی رات کو ہونے والی ایک اہم میٹنگ کے بعد کابینہ کے تمام وزراء نے اجتماعی طور پر اپنے استعفے پیش کر دیے ۔ وزیر تعلیم دنیش گناوردینا نے کہا کہ تمام وزراء نے اپنے استعفے سونپ دیے ہیں تاکہ صدر ایک نئی کابینہ تشکیل دے سکیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق استعفے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اتوار کے روز ہزاروں افراد ملک گیر کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے باہر سڑکوں پر نکل آئے اور معاشی بحران سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔رپورٹ کے مطابق کابینہ کے تمام 26 وزراء نے استعفیٰ دے دیا ہے تاہم صدر گوٹابایا راجا پکسے اور ان کے بھائی وزیر اعظم مہندا راجا پکسے اب بھی اپنے عہدوں پر برقرار ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت نے احتجاجی مظاہروں پر قابو پانے کے لیے ملک گیر کرفیو نافذ کر رکھا ہے تاہم اتوار کے روز ملکی صدر کی برطرفی کا مطالبہ کرنے کے لیے حزب اختلاف کے ارکان پارلیمان سمیت ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے۔ صدر گوٹابایا راجا پکسے پر معاشی بدانتظامی کا الزام ہے جس کے سبب سری لنکا کے عام شہریوں کو مہینوں سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
سری لنکا: معاشی بحران کے باعث کابینہ مستعفی
