بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

نگراں حکومت کیلئےباقاعدہ پیشکش ہونےپرسوچ کرجواب دوں گا،سابق چیف جسٹس

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )سابق چیف جسٹس گلزاراحمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ ابھی تک کسی نے سرکاری سطح پرنگراں وزیراعظم کےلیےرابطہ نہیں کیا۔

جسٹس(ر) گلزار احمد نے واضح کیا کہ نگراں حکومت کے لیے اگر باقاعدہ پیشکش ہوئی تو سوچ کر جواب دوں گا،ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا مگر ذمہ داری ملتی ہے تو نبھانی پڑتی ہے۔

جسٹس(ر) گلزار احمد کا کہنا تھا کہ کوشش کروں گا کہ سسٹم کی بہتری کیلئے اقدامات کروں اور سارے معاملات کواس طرح تو نہیں چھوڑا جاسکتا۔

واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ کرتےہوئے بتایا تھا کہ صدر مملکت کے خط کے جواب میں تحریک انصاف کور کمیٹی سے مشورے اور منظوری کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کا نام نگران وزیر اعظم کیلئے تجویز کیا ہے۔

صدرمملکت کا خط
نگراں وزیراعظم کیلئےصدرمملکت عارف علوی نے عمران خان اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کو خط لکھا ہے۔

عمران خان اورشہبازشریف سے نگراں وزیراعظم کیلئےنام طلب کئےگئے۔ خط میں درج تھا کہ اگردونوں رہنما کسی ایک نام پرمتفق نہ ہوں تو2،2نام بھجوائیں،یہ نام اسپیکر کی قائم کردہ 8 رکنی کمیٹی کوبھجوائے جائیں گے۔

اسپیکر تجویز کردہ ناموں کے مطابق 8 رکنی کمیٹی قائم کریں گے اور یہ کمیٹی قومی اسمبلی یا سینیٹ کے ارکان پر مشتمل ہوسکتی ہے۔

کمیٹی میں حکومتی اور اپوزیشن کے چار چار ارکان شامل کرنا ہونگے۔خط میں یہ بھی کہا کہ اسپیکرکمیٹی اسمبلی کی تحلیل کے3روزکےاندر لازمی بنائی جائےگی۔

شہبازشریف کا بیان
منگل کو شہبازشریف نے تردید کی تھی کہ نگراں وزیراعظم کےحوالے سے صدرپاکستان کا خط نہیں ملا، جب وہ خط آئے گا تو تمام اتحادیوں سےمشورہ کریں گے، اس وقت خود صدرعارف علوی اور وزیراعظم آئین شکنی کے مرتکب ہیں،پہلے صدر اوروزیر اعظم کی آئین شکنی کا فیصلہ ہو گا اور اس کے بعد نگراں سیٹ اپ کا دیکھیں گے۔