اسلام آباد(نیوز ڈیسک )ترجمان الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ انتخابات کرانا آئینی ذمہ داری ہے، جس کیلئے ہر وقت تیار ہیں، تاہم عام انتخابات 3 ماہ میں نہ کرانے کی خبروں میں صداقت نہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں منگل 5 اپریل کو ہنگامی اجلاس ہوا۔ ہنگامی اجلاس انگریزی اخبار میں چھپنے والی خبر کے تناظر میں بلایا گیا۔ اجلاس کے بعد ترجمان ای سی پی کا کہنا تھا کہ عام انتخابات تین ماہ میں نہ کرانے کی خبروں میں صداقت نہیں ہے۔ انتخابات کرانا آئینی ذمہ داری ہے ،جس کیلئے ہم ہروقت تیار ہیں۔
ترجمان نے یہ بھی کہا آج الیکشن کمیشن نے انتخابات کی تیاریوں کیلئے ہنگامی اجلاس بلالیا۔ اجلاس میں عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق ذمہ داری پوری کرے گا۔
واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کی تھی، جس کے بعد وزیراعظم کی سفارش پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کردی تھی۔ قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن تین ماہ میں کرائے جائیں گے۔
واضح رہے کہ انگریزی اخبار کی خبر میں الیکشن کمیشن کے عہدے دار کے حوالے سے لکھا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تین مہینے میں ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کو ناممکن قرار دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے سینیر عہدیدار نے قانونی پیچیدگیوں اور دیگر مراحل کو انتخابات کے انعقاد میں بڑے چیلنجز قرار دیا تھا، جب کہ یہ بھی کہا تھا کہ عام انتخابات کی تیاری میں کم و بیش 6 ماہ درکار ہوں گے۔
انگریزی اخبار کی خبر میں یہ بھی لکھا گیا تھا کہ نئی حلقہ بندیاں اور خاص طور پرخیبرپختونخوا میں 26 ویں ترمیم کے بعد نشستوں کی تعداد بڑھ چکی ہے جس کے باعث اضلاع اور حلقوں میں اضافہ ہوا ہے، حلقوں کے لحاظ سے انتخابی رولز بھی بڑے چیلنجز میں شامل ہیں۔ خبر میں انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال اوربیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے متعلق قانونی پیچیدگیوں کا ذکر کیا گیا تھا۔









