بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

پہلے آئین توڑنے والے آمر ہوتے تھے آج نام نہاد منتخب نمائندے آئین توڑ رہے ہیں، شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج سے قبل پاکستان میں آئین توڑنے والے آمر ہوا کرتے تھے جو طاقت کے بلبوتے پر آئین توڑتے تھے آج نام نہاد منتخب نمائندے آئین توڑنے کے مرتکب ہورہے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ احتساب کا نام نہاد عمل پچھلے 4 سال سے جاری ہے آج بات اس احتساب کے عمل سے بہت آگے چلی گئی ہے، آج ملک میں آئین کو چوری کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں اس ملک کا صدر، وزیر اعظم، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، وفاقی وزرا یہ سب سازش کر کے آج ملک کے آئین کو توڑنے کے مرتکب ہوئے ہیں، یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے پاکستان کی عوام کی نظریں آج سپریم کورٹ پر جمی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی عوام یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا ہمارا سپریم کورٹ آئین کا دفاع کرے گا یا نہیں، یا ایسے فیصلے ہوں گے جنہیں لوگوں نے قبول کیا نہ ہی قانون و تاریخ نے قبول کیا، ان فیصلوں سے ملک کا جو نقصان ہوا، اس کا تعین بھی نہیں کیا جاسکتا۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج ملک کی سیاسی، قانونی اور آئینی تاریخ کا فیصلہ ہے، یہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین کیس ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس قبل آئین توڑنے والے آمر ہوا کرتے تھے جو طاقت کے بلبوتے پر آئین کو توڑتے تھے اور ملک پر براجمان ہوجایا کرتے تھےلیکن آج ملک کے آئین کو توڑنے والے نام نہاد منتخب لوگ ہیں جن کا دعویٰ ہے کہ ہم عوام کے نمائندے ہیں اور عوام سے ووٹ لے کر آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک جمہوری عمل جاری تھا، جمہوری عمل کو کیوں روکا گیا یہ بات بڑی واضح ہے آج عمران خان کی کرپشن کی کہانیاں سامنے آرہی ہیں، اس سے بچنے کے لیے انہوں نے فیصلہ کیا کہ آئین توڑا جائے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ آئین توڑنے والے کو ایسی سزا دی جائے کہ کوئی بھی شخص یہ سوچ بھی نہ سکے کہ آئین کاغذ کا ٹکڑا ہے جب مرضی پھاڑ دوں ، جب مرضی عمل کروں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بد نصیبی ہے کہ ایسے لوگ ملک پر حکمران ہیں، آج ہماری تاریخ ایک سنگ میل ہے، ایک ایسا دن ہے جس دن عدالت کا فیصلہ ملک کو آگے لے جائے گا یا پیچھے لے جائے گا۔

آئین توڑنے کے پیچھے ایمپائر کے ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آئین تو عمران خان نے توڑا ہے، یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے اس میں ملک کا صدر اور وزیر اعظم ملوث ہے، سب نے مل کر یہ سازش بنائی اس کے شواہد موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام چیزوں کا ریکارڈ موجود ہے کہ کب ان لوگوں کی ملاقات ہوئی اور کب، انہوں یہ سب کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب پر انکا کہنا تھا کہ الیکشن ایک ثانوی حیثیت رکھتے ہیں، الیکشن آج نہ ہوئے تو کل ہوجائے گے اصل بات یہ ہے کہ ان حکمرانوں کو یہ حق کس نے دیا کہ آئین کو روند دے۔

انہوں نے کہا کہ آئین بڑا واضح ہے عدم اعتماد چل رہا ہے تو عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی ہے، آئین توڑنے والے پر آرٹیکل 6 ہے، آج سپریم کورٹ کا امتحان ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ علیم خان نے صرف ایک بات کی ہے وہ اس ملک کے اعلیٰ عہدوں تک جا پہنچی ہے، پنجاب کی کرپشن کی نظیر پاکستان میں نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پنجاب میں بھی کوشش ہوں گی کہ ووٹنگ نہ ہو، آج وہ حکمران ہیں جو اپنی شکست سے بچنے کے لیے آئین بھی توڑنے پر آمادہ ہیں، ان لوگوں کو پاکستان کے عوام کبھی قبول نہیں کریں گے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ آرٹیکل 6 کا اطلاق ہو اور کوئی یہ سوچ بھی نہ سکے کہ وہ آئین توڑ سکتا ہے۔