بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

3 سال سے کم کی سزا پر قابل ضمانت وارنٹ جاری ہوتے ہیں،کیس میں 3 سال سزا ہو سکتی ہے ،جج کا عمران خان سے وکیل سے وارنٹ منسوخی کی درخواست پر مکالمہ

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان کی وارنٹ منسوخی پر ایڈیشنل سیشن جج نے کہاکہ وارنٹ کی منسوخی کا کوئی فیصلہ مجھے دے دیں ،3 سال سے کم کی سزا پر قابل ضمانت وارنٹ جاری ہوتے کیس میں 3 سال سزا ہو سکتی ہے ۔

نجی ٹی وی چینل کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان کے وارنٹ منسوخی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی،ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں وکیل فیصل چودھری پیش ہوئے ۔

وکیل عمران خان نے کہاکہ عمران خان کہہ رہے ہیں عدالت آنا چاہتا ہوں ، عمران خان کو عدالت پیش ہونے کا سیف ایگزٹ دیں،کسی کے وارنٹ جاری کرتے ہوئے دیگر شہریوں کی زندگیاں تو خطرے میں نہیں ڈالی جا سکتی،وارنٹ کا اختیار کیا ہے؟ کون جاری کر سکتا؟ ہم وارنٹ معطل کرنے کی بات کررہے ہیں، عمران خان لکھ کر دینے کو تیار ہیں عدالت پیش ہوں گے ۔

جج نے ہدایت کی وارنٹ کی منسوخی کا کوئی فیصلہ مجھے دے دیں ، وکیل نے کہا کہ عدالت نے دیکھنا ہے عمران خان کیخلاف مقدے کا کیس نہیں ، شکایت کاکیس ہے۔

جج نے کہاکہ 3 سال سے کم کی سزا پر قابل ضمانت وارنٹ جاری ہوتے کیس میں 3 سال سزا ہو سکتی ہے ،وکیل عمران خان نے کہاکہ زمان پارک کے اردگرد سکیورٹی تعینات ہے،عمران خان کو 18مارچ کو سیشن عدالت نے بلایا ہے،4 دن پہلے گرفتار کرکے عمران خان کو کہاں رکھا جائے گا؟ہیلی کاپٹر عمران خان کی رہائشگاہ پر پہنچا ہواہے،وکیل عمران خان نے کہاکہ ہائیکورٹ میں وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست دائر ہوئی لیکن مقرر نہیں ہوئی، ایسا ماحول تو افتخار چودھری یا مارشل لا میں بھی نہیں ہوا۔

وکیل فیصل چودھری نے وارنٹ منسوخی درخواست سیشن عدالت سے واپس لیتے ہوئے کہاکہ ہائیکورٹ میں وارنٹ منسوخی کی درخواست زیرالتوا ہے ، وکیل فیصل چودھری نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ فیصلہ آنے تک درخواست واپس لیتے ہیں ، ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے مسکراہٹ کیساتھ درخواست واپس لینے کی اجازت دیدی۔