اسلام آباد(ممتازنیوز) سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل پر حکومت کا بڑا بیان سامنے آگیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ عمران خان اپنے دورمیں ہمارے ساتھ بیٹھنے کو تیارنہیں تھے،ہم نے کبھی بھی بات چیت کی آفر کی تو عمران نے ہمارا ہاتھ جھٹک دیا،انہوں نے ہم سے بدلے لے کر اپنے سینے میں لگی آگ کو ٹھنڈا کیا،بار بار کہاکہ پی ڈیم ایم کی کوئی وقعت نہیں ،ان سے بات نہیں ہوگی، تاہم ہم عمران خان سے متعلق ماضی کی کسی بات کا ردعمل نہیں دے رہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے تمام حربے استعمال کیے، جب دیکھا کہ وہ بند گلی میں آگئے ہیں تو وہاں سے اسٹیبلشمنٹ کو آوازیں دے رہے ہیں کہ مذاکرات کر لو۔ان کا کہنا تھاکہ عمران خان نےپچھلے دو تین دنوں میں کہنا شروع کیا کہ میں بات چیت پر تیارہوں، انہوں نے تین چار دن میں جو صلح یا پشیمانی کے چند الفاظ ادا کیے ہیں، ان میں کوئی خلوص یا سچائی نہیں ہے۔ایک سوال پر خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان کو یہ سوچناچاہئے کہ نومئی کو وہ کہاں تک چلے گئے، عمران خان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کے لئے غور نہیں کررہے تاہم ان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی خارج از امکان بھی نہیں۔انہوں نے کہاکہ نو مئی کے ذمہ داروں کے خلاف ہم ڈنڈالے کرنہیں چلے ،قانونی کارروائی کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے حوالے سے ہم نے کوئی نہ کوئی راستہ نکالناچاہتے ہیں۔
عمران خان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی خارج از امکان نہیں: وزیر دفاع








