بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول کے بینر تلے سول سوسائٹی نے انسداد تمباکو کا عالمی دن منایا 

اسلام آباد : تمباکو نوشی کے مضر اثرات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے مئی میں 100 سے زائد سول سوسائٹی کی نمائندہ تنظیمیں کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول کے بینر تلے انسداد تمباکو کا عالمی دن مناتی ہیں ۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی عالمی ادارہ صحت کی جانب سے انسداد تمباکو کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس میں عالمی ادارہ صحت کے اس سال کے نصب العین ” ہمیں خوراک کی ضرورت ہے تمباکو کی نہیں ” کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ تمباکو کی صنعت سرکاری ، غیر سرکاری اور کمیونٹی پر مبنی تنظیمیں اپنے اپنے علاقوں میں سوسائٹی آف آلٹرنیٹو میڈیا اینڈ ریسرچ کے ماتحت ادارہ کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول کے تعاون سے چاروں صوبوں میں سیمینار ،ریلیوں، پوسٹر کمیٹیشن، تقریری مقابلوں، دستخطی مہم کے ساتھ دیگر مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کیا جس میں پوسٹر ز اور بینرز کو آویزاں کیا جن پر , ہمیں خواراک کی ضرورت ہے تمباکو کی نہیں ،تمباکو کے خلاف بیداری ، تمباکو مصنوعات پر ٹیکس میں اضافہ ، سمیت تمباکو کی دوسری مصنوعات جیسے ای سگریٹ نسوار ، گٹکا ، ویلو وغیرہ کے خلاف عوامی شعور کو اجاگر کیا اور سول سوسائٹی کے نمائندگان تمباکو سے ہونے والے عوامی صحت کے نقصانات ، صحت بجٹ پر تمباکو کی وجہ سے پڑنے والے اضافی بوجھ ، اور تمباکو سے پھیلنے والی بیماریوں کے بارے میں عوام کو آگاہ کیا ۔ تمباکو کی افزائش، تیاری اور استعمال ہمارے پانی، مٹی، ساحلوں اور شہر کی سڑکوں کو کیمیکلز، زہریلے فضلے، سگریٹ کے باقیات ، بشمول مائیکرو پلاسٹک، اور ای سگریٹ کے فضلے سے زہر آلود کر دیتے ہیں۔ تمباکو مصنوعات کی تیاری میں تمباکو کی صنعت 22000 بلین ٹن پانی سگریٹ بنانے میں استعمال کرتی ہے اگر ہم تمباکو کی بجائے خوراک اگائیں ہم اپنے خوراک کی کمی کے مسئلے کو حل کر سکتے ہیں یاد رہے کہ ہر سال لاکھوں افراد تمباکو نوشی و خوری کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں لیکن عوامی شعور میں کمی کے باعث تمباکو کی صنعت پھیل رہی ہے اور ان کے منافع میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے ، پاکستان میں ہر سال تقریبا ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد تمباکو سے متعلقہ بیماریوں کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور اٹھارہ سال سے کم عمر تقریبا بارہ سو سے پندرہ سو بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتے ہیں ۔ اپنے آنے والی نسل کو تمباکو کے مضر اثرات سے بچانا انتہائی ضروری ہے اسی لئے عالمی ادارہ صحت اور تمباکو کے خلاف کام کرنے والے ادارے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر پورا سال کام کرتے ہیں لیکن تمباکو کے خلاف بہت سا کام کرنے کی اشد ضرورت ہے اسی لئے ا نسداد تمباکو کا عالمی دن، عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ہر سال 31 مئی کو منایا جاتا ہے تاکہ عوامی شعور میں اضافہ ہو۔