بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

زاہد اکرم درانی بلامقابلہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی منتخب

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام ف کے زاہد اکرم درانی بلامقابلہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کیلئے کاغذات نامزدگی دن 12 بجے تک داخل ہونا تھے ، مقررہ وقت تک زاہداکرم کے علاوہ کسی نے کاغذات جمع نہیں کرائے جس کی وجہ سے زاہداکرم درانی بلامقابلہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوگئے ہیں ، زاہداکرم درانی کا تعلق جے یو آئی (ف) سے ہے۔قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء راجہ پرویز اشرف بھی بلا مقابلہ اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں ، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف بلامقابلہ اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوئے کیوں کہ ان کے علاوہ کسی نے اسپیکر کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے جب کہ راجہ پرویز اشرف کے تجویز کنندہ اور تائید کندہ خورشید شاہ اور نوید قمر تھے ، بلا مقابلہ کامیابی کے بعد پی پی رہنماء کی بطور اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہونے کا نوٹی فکیشن رولز کے تحت جاری کردیا گیا۔ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کا اجلاس 22 اپریل تک ملتوی کرنے کے خلاف فوری حکم امتناع کی درخواست مسترد کردی ، قائم مقام اسپیکر قاسم سوری کی طرف سے قومی اسمبلی کا اجلاس 22 اپریل تک ملتوی کرنے کے خلاف فوری حکم امتناع کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ کی سربراہی میں لارجربینچ نے کی ، اس موقع پر جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ 16 اپریل کو قومی اسمبلی کے اجلاس کا ایجنڈا کیا تھا؟ مرتضی جاوید کے وکیل منصوراعوان نے بتایا کہ اس روز ایجنڈے میں اسپیکرکا انتخاب ہونا شامل ہے ، قومی اسمبلی بغیر اسپیکر کے چل رہی ہے ، اسپیکر کا دفترخالی نہیں رکھا جا سکتا۔اس دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ تو پارلیمان کی اندرونی کارروائی ہے تاریخ بھی مقررہوچکی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب 22 اپریل کو ہو جائے گا ، پارلیمنٹ کے وقار کا خیال رکھتے ہوئے ہم اس میں مداخلت نہیں کرتے ، پارلیمنٹ کی بہت بے توقیری ہوگئی ہے کسی پرشک کرنے کی وجہ بھی نہیں ہے ، آپ نے پارلیمان کی کاروائی میں مداخلت نہ کرنے کے معاملے پر بھی مطمئن کرنا ہے۔ان ریمارکس کے ساتھ ہی عدالت نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری ، سیکرٹری قومی اسمبلی اورسیکریٹری پارلیمنٹری افیئرز کو 22 اپریل کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر و دیگر کو 22 اپریل تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ خیال رہے کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کا قومی اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے بلانے کا اقدام اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے ، جس کے لیے ن لیگ کے مرتضٰی جاوید عباسی کی جانب سے پٹیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کردی گئی ہے ، جس میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری ، سیکریٹری پارلیمانی آفیئرز، سیکریٹری اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 13اپریل کا سرکلر جس میں اجلاس 22 اپریل تک ملتوی کیا گیا آئین سے متصادم ہے ، ڈپٹی اسپیکر کو اسپیکر اسمبلی کے الیکشن کے لیے فوری اجلاس بلانے کی ہدایت کی جائے ، سیکریٹری پارلیمانی افیئر اور سیکریٹری اسمبلی کو 16 اپریل کو اجلاس بلانے کی ہدایت کی جائے اور ڈپٹی اسپیکر کو اسپیکر قومی اسمبلی کے اختیارات استعمال کرنے سے روکا جائے۔