اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )عمران خان حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لئے اپوزیشن نے قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی حکمت عملی طے کرلی ۔مارچ کے پہلے ہفتے میں اپوزیشن نے قومی اسمبلی اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرانے کی بھی حکمت عملی طے کرلی۔
اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے اجلاس فوری طور پر بلانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ اجلاس بلانے کا فیصلہ اپوزیشن کی 9 رکنی کمیٹی نے باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے طے کیا ہے، اجلاس بلانے کی ریکوزیشن کی تاریخ مرکزی قیادت سے مشاورت کے بعد دی جائیگی، سپیکر یا حکومت کی طرف سے او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کی تیاریوں سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی ہال میں چند عرصہ قبل ہی بین الاقوامی کانفرنس ہوئی، اس لئے تیاریاں پہلے سے مکمل ہیں۔قومی اسمبلی ہال اگر بوجہ دستیاب نہ ہو تو بھی سینیٹ ہال میں قومی اسمبلی اجلاس منعقد ہوسکتا ہے، اپوزیشن کی حکمت عملی اگر قومی اسمبلی یا سینیٹ دونوں ہال دستیاب نہ بھی ہوں تو کنونشن سینٹر سمیت دیگر کئی مقامات پر قومی اسمبلی اجلاس بلایا جاسکتا ہے۔
اپوزیشن ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اپوزیشن کی ریکوزیشن کے بعد سپیکر کو اجلاس بلانا لازمی ہے، حزب اختلاف اجلاس بلانے کے ساتھ ہی اپوزیشن تحریک عدم اعتماد کی تحریک پیش کرے گی۔