بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بہاولنگر کے چند شہریوں نے IMF کے خلاف سیشن کورٹ میں بذریعہ وکیل پٹیشن دائر کر دی

بہاولنگر(ممتازنیوز )بہاولنگر کے شہریوں نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف )کے خلاف سیشن کورٹ میں بذریعہ وکیل پٹیشن دائر کر تے ہوئے ادارے کونوٹس بھجوادیا،شہری جن میں ستاں بی بی ہیوہ اللہ دتہ خاں ، رفیقاں بی بی دختر اللہ دتہ، شکیل طالب خلیل، طالب، جلیل طالب عقیل، طالب، عدیل طالب پسران طالب حسین جٹ شامل تھے نےمنگل کود ائر پٹیشن میں کہاکہ ہم معزز اور شریف پاکستانی شہری ہیں آپ سے آج تک ہمارے خاندان کے کسی بھی فرد نے قرض حاصل نہ کیا ہے اور نہ ہی اس نسبت کوئی درخواست گزاری ہے، بذریعہ ٹی وی پروگرام ہمارے علم میں آیا کہ پاکستان کی عوام کے خلاف آپ کا بہت زیادہ قرضہ واجب الادا ہے جس کی وجہ سے مملکت پاکستان کی معیشت خطرے میں ہے اور عوام غربت کی لکیر سے نیچے جارہے ہیں اور مزید قرضہ مانگا جارہا ہے۔ در حقیقت ہم نے اور ہمارے مورثان نے آج تک کسی بھی قرض کے لیے کوئی تحریری درخواست یاز بانی التجانہ کی ہے اور نہ آئندہ ایسا کرنے کی نیت ہے اگر کسی شخص نے اپنی ذاتی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے کوئی بھی غیر قانونی قدم اٹھایا ہے وہ خود ذمہ دار ہے اور جو بھی بینک کے ساتھ کسی قسم کا معاہدہ جتنی بار بھی ہوا ہے ہم اس کے ذمہ دار نہ ہیں۔ بلکہ جس نے معاہدہ کی درخواست دی یا تکمیل معاہدہ کیا اور رقم وصول کی تو اس نے ذاتیات کے لیے کیا ہے آج تک ہم نے اس سے استفادہ حاصل نہ کیا ہے اور نہ ہی ہم اس کے ذمہ دار ہیں۔ ہمارے آباؤ اجداد قیام پاکستان اور اس سے قبل سال 1876 سے مملکت پاکستان میں اسی علاقہ میں رہائش پذیر ہیں اور ہمارے آباؤ اجداد محنت مزدوری کر کے گزر بسر کرتے چلے آرہے ہیں اور آج تک کسی بینک سے قرضہ وغیرہ نہ لیا ہے بلکہ اپنے مال مویشی پال کر اور کھیتی باڑی کر کے گزر بسر کرتے چلے آرہے ہیں۔ ہم مسلمان ہیں اور اللہ تعالیٰ کو جان دینی ہے اور کسی قسم کا بھی قرض نا قابل معافی جرم ہے۔ ہم اپنے اور اپنے ورثاء کے خلاف یہ قرض کا جرم برداشت نہیں کر سکتے کیونکہ جو کوئی مسلمان اپنے خلاف قرض کا لفظ لے کر مرتا ہے تو اس کی شخشیش نہ ہے۔ فرنیا بذریعہ نوٹس ہذا آپ کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ہم آپ کے کسی قسم کے قرض کے جواب دہ نہ ہیں جس نے قرض حاصل کیا ہے اس سے وصول کیا جائے اور تفصیل قرضہ اندر 15 یوم فراہم کی جائے کہ کس کس پاکستانی شہری نے کتنا کتنا قرض حاصل کیا ہے اور اس کے اخراجات کی تفصیل فراہم کی جاوئے اور پاکستانی شہری کے خلاف قرض کا لفظ ختم کیا جائے ۔ بصورت دیگر آپ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی جس کے جملہ حرجہ خرچہکے آپ ذمہ دار ہوں گے