facebook-domain-verification" content="ck1ojg2es5iiyqif2wy9qloqe1qs4x

بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش سے نشیبی علاقے زیرآب

لاہور( نیوزڈیسک) پری مون سون نے ملک کے اکثر علاقوں میں رنگ جما دیا، پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں سے جل تھل ایک ہوگا۔

صوبائی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، موسم خوشگوار ہونے سے لوگوں کے چہرے کھل اٹھے۔

لاہور کے مختلف علاقوں ایبٹ روڈ ، ڈیوس روڈ، عبدالکریم روڈ، کینال روڈ شملہ پہاڑی اور ملحقہ علاقوں میں بادل برسے، گڑھی شاہو، شالیمار اور باغبانپورہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

موسلادھار بارش کے نتیجے میں شہر کے متعدد علاقوں میں بارش کا پانی بھی کھڑا ہوگیا جس کے باعث ٹریفک اور بجلی کا نظام شدید متاثر ہے اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

لاہور میں صبح 4:40 سے بارش کا سپیل برسنا شروع ہوا ، جیل روڈ 118.5، ایئرپورٹ 52، گلبرگ میں 103 ، لکشمی میں 161 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، اپرمال میں 78، مغلپورہ میں 72 ، تاجپورہ میں 102 ،نشتر ٹاؤن میں 149 اور چوک ناخدا میں 88 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

پانی والا تالاب میں 165 ،فرخ آباد 50، گلشن راوی میں 153 ملی میٹر بارش ، علامہ اقبال ٹاؤن میں 142 ، سمن آباد میں 91 اور جوہر ٹاﺅن میں 132 اور قرطبہ چوک میں 154 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

لاہور میں بارش کے باعث لیسکو کے متعدد فیڈر ٹرپ کر گئے جس کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی بند ہوگئی۔

پنجاب کے مختلف شہروں گوجرانوالہ، قصور، شیخوپورہ، پتوکی، کامونکی، میانوالی، منڈی بہاؤ الدین، نارووال اور پسرور میں بھی خوب بادل برسے جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

پسرور، شیخوپورہ اور نارووال میں آسمانی بجلی گرنے کے مختلف واقعات میں 11 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

جڑواں شہروں میں موسلادھار بارش کے نتیجے میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔

محمکہ موسمیات کے مطابق اب تک 59 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے، سیدپور 45، گولڑہ 53، بوکڑا 55، پی ایم ڈی ایچ ایٹ 48 ، شمس آباد 49، چکلالہ کے مقام پر 59 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، ادھر نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی، نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 10 فٹ جبکہ گوالمنڈی پل پر 8 فٹ تک پہنچ چکی ہے۔

ادھر کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلاھار بارش کا سلسلہ جاری رہا، طوفانی بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی، کئی نشیبی علاقے زیرآب آگئے، دکی میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک بھائی جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔

کوئٹہ اور اطراف میں ہلکی اور تیز بارش کے بعد موسم انتہائی خوشگوار ہوگیا، محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ کے علاوہ بلوچستان کے دیگر شہروں میں بھی گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی، خضدار میں موسلادھار بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی، نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

دوسری جانب آزاد کشمیر میں بھی طوفانی بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا، آزاد کشمیر کے مختلف مقامات پر گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔