بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

راہول گاندھی کی سزا معطل کرنے کی اپیل مسترد

نئی دہلی: بھارت میں عدالت نے اپوزیشن جماعت کے رہنما راہول گاندھی کی طرف سے ہتک عزت کے مقدمے میں ان کی سزا کو معطل کرنے کی اپیل کو مسترد کر دیا، جس سے ان کی پارلیمنٹ میں واپسی اور اگلے سال ہونے والے قومی انتخابات میں حصہ لینے کی امید کو ختم کر دیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گاندھی اب اپنی اپیل اسی ہائی کورٹ کی بڑی بنچ اور پھر سپریم کورٹ میں لے جا سکتے ہیں، جو ان کا آخری آپشن ہے۔

راہول گاندھی کو مارچ میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے گجرات ریاست کے ایک قانون ساز پرنیش مودی کی طرف سے لائے گئے مقدمے میں مجرم قرار دیا گیا تھا، 2019 میں ان کے تبصروں کے بعد جو انہوں نے وزیر اعظم نریندرا مودی اور دوسرے لوگوں کے نام مودی کی توہین کرنے والے سمجھے تھے۔

گاندھی نے انتخابی مہم میں دو مفرور تاجروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سب چوروں کا نام مودی کیسے ہے؟، جن دو تاجروں کے نام لیے گئے تھے ان کا نام بھی مودی تھا۔

گاندھی، ایک خاندان کی نسل جس نے ہندوستان کو تین وزرائے اعظم دیے، کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی لیکن جیل کی سزا کو روک دیا گیا اور انہیں ضمانت دے دی گئی۔

سزا کے بعد گاندھی نے اپنی پارلیمانی نشست بھی کھو دی کیونکہ دو سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا پانے والے قانون ساز خود بخود نااہل ہو جاتے ہیں۔ انہیں دو سال کی جیل کی مدت ختم ہونے کے بعد چھ سال تک الیکشن لڑنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ گاندھی نے الگ سے اس سزا کو ضلعی عدالت میں چیلنج کیا ہے، جس کی سماعت ابھی باقی ہے۔

گجرات ہائی کورٹ کے جسٹس ہیمنت پراچھک نے اپنے حکم میں کہا کہ سزا پر روک لگانا کوئی قاعدہ نہیں ہے بلکہ غیر معمولی معاملات میں چھوٹ ہے۔سزا برقرار رکھنے سے انکار کسی بھی طرح سے درخواست گزار کے ساتھ ناانصافی نہیں کرے گا۔

کانگریس کے ترجمان جے رام رمیش نے کہا کہ فیصلے کا مطالعہ کیا جائے گا۔ رمیش نے ٹویٹ کیا کہ فیصلہ معاملے کو مزید آگے بڑھانے کے ہمارے عزم کو دگنا کرتا ہے۔