بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

سپین جانیوالے تارکین وطن کی 3 کشتیاں ڈوب گئیں، 200 سے زائد لاپتہ

میڈرڈ: سینیگال سے سپین کے جزائر کینری جانے والی تارکین وطن کی تین کشتیاں بحراوقیانوس میں ڈوبنے سے کم ازکم تین سوافرادلاپتہ ہوگئے، تاہم فرانسیسی کوسٹ گارڈ نے ایک ہفتہ سے زائد عرصہ قبل سمندر میں لاپتہ ہونے والے تارکین وطن کی تلاش شروع کرنے کے بعد ایک کشتی سے 86 افراد کو بچا لیا ۔ جبکہ دوکشتیوں کی تلاش جاری ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اور ترک ادارے ٹی آرٹی کی رپورٹس کے مطابق تارکین وطن کی مدد کرنے والے گروپ واکنگ بارڈرز نے بتایا کہ یہ کشتیاں پندرہ دن قبل سینیگال سے سپین کے لئے روانہ ہوئی تھیں تب سے ان کاکوئی پتہ نہیں،ان میں ایک کشتی پر پینسٹھ جبکہ دوسری پرپچاس سے ساٹھ افرادسوارتھے۔جبکہ تیسری کشتی گزشتہ ماہ سینیگال سے روانہ ہوئی تھی جس پردوسوافرادسوارتھے تب سے ان کے اہلخانہ سے ان کاکوئی رابطہ نہیں۔

رپورٹس کے مطابق خیال کیا رہاہے کہ وہ بڑے جہاز سے چار دن پہلے 23 جون کو سینیگال سے روانہ ہوئے تھے۔ واکنگ بارڈرز کے مطابق، یہ سینیگال کے ایک ساحلی قصبے کافاؤنٹائن سے روانہ ہوا جو کہ ٹینیرائف سے تقریباً 1,700 کلومیٹر دور ہے۔

واکنگ بارڈرزگروپ نے پہلے اندازہ لگایا تھا کہ بڑے جہاز میں 200 افراد سوار تھے ، جن میں بہت سے بچے بھی شامل تھے ، جب یہ 27 جون کو کینری جزائر کی طرف کافاؤنٹائن سے نکلا تھا۔

بی بی سی ویریفائی کے زیر نگرانی سمندری ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق، کوسٹ گارڈ کا جہاز اور اس کی مدد کرنے والا کنٹینر جہاز اب گران کینریا جزیرے کی طرف بڑھ رہا ہے۔بچائے گئے افراد میں 80 مرد اور چھ خواتین شامل ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ جہاز میں سوار تمام افراد کو بچا لیا گیا ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ یہ خبر یونانی ساحل کے قریب بحیرہ روم کے تارکین وطن کے بدترین جہازوں میں سے ایک میں ڈوبنے کے چند ہفتوں بعد سامنے آئی ہے۔کم از کم 78 افراد کے ڈوبنے کی تصدیق کی گئی ہے، لیکن اقوام متحدہ (یو این) نے اطلاع دی ہے کہ 500 ابھی تک لاپتہ ہیں۔