بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

روزانہ صرف تین کھجوریں کھانے کے فوائد جان لیں

 کھجور مختلف منرلز اور دیگر صحت بخش فائٹو نیوٹرینٹس سے مالا مال ہوتے ہیں۔ ان میں کاپر، آئرن، پوٹاشیم ، میگ نیشیم، مینگانیز، مختلف Bوٹامنز بشمول وٹامن B6 (پائریڈوکسین) نیاسین، پنٹوتھینک ایسڈ اور ریبوفلیوین بھی ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں وٹامنز Aاور K،نیز کیروٹینز، لوٹن اور زی ایگزانتھین بھی اسکے اجزاء ہیں۔ کھجور میں ریشوںکی بھی قابل ذکر مقدار ہوتی ہے جو قبض دور کرنے کے ساتھ جسم کے فاسد مادوں کو بہت آسانی سے موثر طورپر خارج کردیتے ہیں۔

دن بھر میں صرف 3 کھجور

اس بارے میں بہت سارے جائزے لئے جاچکے ہیں کہ جو لوگ کھجور شوق سے کھاتے ہیں، ان کی صحت پر اس کے کیا اثرات ہوتے ہیں۔ 2003ء میں ایک بہت ہی اہم جائزہ رپورٹ انٹرنیشنل جرنل آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن میں شائع ہوئی تھی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ ’’کھجور کو ایک مثالی آئیڈیل غذا قرار دیا جاسکتا ہے کیونکہ اس کے کھانے سے ہمیں بہت سی ضروری غذایتیں حاصل ہوتی ہیں اور ان سے بے انتہا طبی فوائد کا حصول ممکن ہے۔‘‘ جائزے میں بتایا گیا تھا کہ کھجور میں کم از کم 15منرلز ہوتے ہیں جن میں سیلینم بھی شامل ہے اور یہ ایک ایسا عنصر ہے جسکے بارے میں ریسرچرز یقین سے کہتے ہیں کہ اس میں کینسر کا مقابلہ کرنے اور جسمانی مدافعتی نظام کو توانا کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ کھجور میں 23 اقسام کے امینوایسڈز اور کچھ بہت اچھے نہ جمنے والے فیٹی ایسڈز مثلاً پالمی ٹولک، اولے اک، لینولیک اور لینولینک ایسڈز شامل ہوتے ہیں۔ کھجور سے فائدہ اٹھانے کیلئے انہیں بہت زیادہ مقدار میں کھانے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ روزانہ صرف تین کھجوریں کھا کر آپ حیرت انگیز نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔

فوری توانائی کا احساس

کھجور کھانے سے آپ کے جسم کو کم وقت میں موثر اور محفوظ توانائی حاصل ہوتی ہے۔ عموماً سہ پہر 3 بجے توانائی میں کمی کا احساس نمایاں ہونے لگتا ہے اور یہ اس وقت بہت زیادہ کام کی چیز ثابت ہوسکتی ہے۔ اس لئے بجائے انرجی ڈرنک پینے کے آپ کھجور کھانے پر توجہ دیں۔ علاوہ ازیں کھجور کھانے میں آپ جو توانائی صرف کرتے ہیں اس سے بھی کیلوریز کے استعمال میںمدد ملتی ہے اور آپ زیادہ الرٹ رہتے ہیں۔ کھجور میں جو غذائی ریشے ہوتے ہیں وہ آپ کو دیر تک تازہ دم رکھتے ہیں اور آپ شکر سے بنی دیگر سوئٹ ڈشز کی طرف راغب نہیں ہوتے۔

کھانا ہضم کرنے میں بہتری

کھجور میں حل پذیر ریشے زیادہ ہوتے ہیںجو کھانا ہضم کرنے والے راستے سے پانی جذب کرکے فضلے کو آگے سرکنے میں مدد کرتے ہیں اس لئے قبض سے نجات کیلئے انہیں مفید سمجھا جاتا ہے۔ حیرت انگیز طور پر دست لگنے کی صورت میں بھی کھجور فائدہ مند ہیں کیونکہ وہ ہاضم راستے میں پائے جانے والے اچھے جراثیم کی تعداد بڑھا دیتے ہیں۔

ہڈیاں مضبوط

چونکہ کھجور میں میگ نیشیم، کاپر، مینگانیز اور سلینم جیسی معدنیات بھی ہوتی ہیں اور سلینم کے بارے میں معلوم ہے کہ یہ معدن کینسر سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ کھجور ہڈیوں کی مضبوطی کیلئے ’’سپر فوڈ‘‘ سمجھا جاتا ہے اور اوسٹیوپوروسیس (ہڈیوں کے بھربھرے پن کی بیماری) جیسی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ ادھیڑ عمری سے بڑھاپے کی طرف کوچ کرنے والوں کی ہڈیاں کمزور ہونے لگتی ہیں اس لئے انہیں، بالخصوص خواتین کوکھجور سے استفادہ کرنا چاہئے۔

آئرن کی کمی دور

جسم میں خون کی کمی یا ہیموگلوبین کی کمی (Anemia)کی شکایت تصور سے زیادہ عام ہے اور اس کی بہت زیادہ ذمہ داری مغربی طرز کی خوراک یا فاسٹ فوڈز پر عائد کی جاتی ہے۔ کھجور میں چونکہ آئرن کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اس لئے جن لوگوں میں آئرن کی کمی سے ہیموگلوبین خون میں کم ہوجاتا ہے، انہیں کھجور کھانے سے بہت فائدہ ہوسکتا ہے۔ بالخصوص خواتین اس پھل سے مستفید ہوکر خون کی کمی دور کرسکتی ہیں جس کے نتیجے میں مجموعی طورپر طاقت اور توانائی مستحکم ہوسکتی ہے۔

ہارٹ اٹیک اور فالج سے حفاظت

اب اس بارے میں بہت زیادہ شواہد موجود ہیں کہ کھجور کھانے سے دل کو بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں خاص طورپر اس صورت میں کہ آپ رات بھر انہیں پانی میں بھگو کر چھوڑ دیں اور صبح نہارمنہ انہیں خوب کچل کر یا مسل کر کھالیں۔ کھجور میں پوٹاشیم کی زیادہ مقدار دل کیلئے بہترین ہے اور جائزوں میں دیکھا گیا ہے کہ اس کے استعمال سے فالج اور امراض قلب کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ یہ بات بھی معلوم ہے یہ میٹھا بھورا پھل ’’خراب‘‘ کولیسٹرول (LDL) کی سطح گھٹاتا ہے جسے ہارٹ اٹیک اور فالج کا اہم ذمے دار تصور کیا جاتا ہے۔

الرجی سے تحفظ

کھجور میں نامیاتی گندھک (Organic Sulphur)کی سطح بھی بلند ہوتی ہے جو الرجی سے ہونے والے ردعمل کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ 2002ء کے ایک جائزے کے مطابق نامیاتی گندھک کے مرکبات سے اس قسم کی حسیاتی ردعمل کے واقعات کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے جس میں ناک کے اندر کی جھلیاں متورم (Rhinitis)ہوجاتی ہیں اور ناک سے پانی بہنے اور چھینک کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔