25 سال کی عمر تک پہنچنے کے بعد خواتین کی عمر کا یہ وہ دور ہوتا ہے جب عمر کے کچھ اثرات نمودار ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ خواتین کی عمر کا یہ وقت ایک جانب تو جوانی کا عروج ہوتا ہے۔ دوسری جانب ان کے شباب کے ڈھلنے کی پہلی سیڑھی بھی ہوتی ہے۔ اس وقت میں اپنی صحت کا خیال رکھنے والی خواتین، اپنی شخصیت کا زیادہ دیر تک جاذب نظر اور خوبصورت بنانے میں کامیاب ہوجاتی ہیں۔ مگر اس وقت کی لاپروائی ان کے چہرے اور جسم کو وقت سے پہلے بوڑھا کر دینے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ اس وقت میں کچھ ایسے اقدامات کرنے بہت ضروری ہوتے ہیں جو کہ خواتین کی صحت، جلد اور خوبصورتی کو برقرار رکھنے میں بہت معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔
اکثر خواتین 25 سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد اس ڈر کا شکار ہوجاتی ہیں کہ ان کی جوانی ڈھلنا شروع ہو گئی ہے، اس وجہ سے وہ اپنی جلد کے لیے کچھ ایکسٹرا حساس ہوجاتی ہیں اور نئی نئی کریم وغیرہ کا استعمال شروع کر دیتی ہیں مگر یہ چیز ان کو فائدہ دینے کے بجائے زیادہ نقصان پہنچانے کا باعث ہو سکتی ہے۔ آپ جیسی ہیں ویسی ہی رہیں اور خود کو بدلنے کی کوشش نہ کریں بلکہ خود کو ویسا ہی رکھیں جیسے آج سے پانچ سال پہلے تھیں۔ آپ کی یہ سوچ آپ کو دیر تک جوان رکھنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ جلد پر عمر کے سب سے پہلے اثرات خشکی کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں، جن سے بچنے کے لیے سب سے پہلے جلد کی نمی کو برقرار رکھنے کا اہتمام کریں۔ اس کے لیے پانی کا استعمال خاص طور پر بڑھا دیں۔ جلد کے لیے موسچرائزر کے استعمال کا خصوصی اہتمام کریں۔ ہر وقت اپنے بیگ میں ایک اچھا موسچرائزر ضرور رکھیں جس کو بوقت ضرورت استعمال کریں کیونکہ خشک جلد پر جھریاں جلدی نمودار ہو جاتی ہیں۔
بیرونی آلودگی کے اثرات کو اپنے چہرے اور آنکھوں تک منتقل کرنے کا ذریعہ کوئی اور نہیں بلکہ ہمارے اپنے ہاتھ ہوتے ہیں۔ پچیس سال کی عمر تک پہنچنے کے بعد جسم کا میٹابولزم پہلے جیسا نہیں رہتا ہے۔ اس سبب ہمارے ہاتھوں سے جو جراثيم بار بار چہرے کو چھونے کے سبب ہماری جلد تک منتقل ہوتے ہیں، ان کی ریکوری سست ہو جاتی ہے، اس وجہ سے جلد کو نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتی ہے۔ بار بار اپنے ہاتھوں سے اپنی آنکھوں اور چـہرے کو چھونے میں احتیاط برتیں۔
25 سال کی عمر کے بعد جلد کی سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں سے محفوظ رکھنے کی استعداد میں کمی واقع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے سورج کی شعاعیں جلد کو زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں۔ اس وجہ سے پچیس سال کی عمر کے بعد کی خواتین کو خاص طور پر سورج کی شعاعوں کا سامنا کرنے میں احتیاط برتنی چاہیے۔
اگر آپ کسی ایسے ماحول میں رہتی ہیں جہاں کی فضا میں آلودگی موجود ہے، تو یاد رکھیں کہ آپ کی بڑھتی عمر کے اثرات کو دگنا کرنے کا ایک سب سے بڑا سبب یہ بھی ہے۔ اس وجہ سے جلد کی صفائی کرنےکی عادت کو اپنالیں تاکہ ان کو روکا جاسکے ۔ رات سونے سے قبل کلینزنگ کو اپنی پچیس سال کی تکمیل کے ساتھ ہی اپنی عادت میں شامل کرلیں۔
کم عمری میں جلد پر کسی بھی قسم کا لگایا جانے والا میک اپ زیادہ برے اثرات مرتب نہیں کرتا ہے مگر پچیس سال کی عمر کے بعد جلد کی حسیاسیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ لہٰذا میک اپ کے سامان کی خریداری میں خصوصی احتیاط کو اپنائیں۔ مسکراہٹ چہرے کے مسلز کے لیے ایک ٹانک کا کام کرتی ہے۔ اس سے ایک جانب تو جلد کی ورزش ہوتی ہے، دوران خون بہتر ہوتا ہے جب کہ جھریاں بننے کا عمل بھی سست ہو جاتا ہے۔ اس وجہ سے مسکرانے کی عادت اپنائيں۔ پچیس سال کی عمر کے بعد بالوں کی جڑوں میں موجود گلینڈ چکنائی کم پیدا کرنے لگتے ہیں جس سے بال روکھے اور بےرونق ہونے لگتے ہیں۔ بالوں کو غذائیت فراہم کرنے کے لیے خصوصی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہٰذا بالوں کی دیکھ بھال پہلے سے زیادہ کرنی ضروری ہوتی ہے۔

 
       
	







