سرکہ عام طور پر سلاد کا ذائقہ بڑھانے، ڈبہ بند غذاؤں کو محفوظ رکھنے یا پھر کھڑکی اور دروازوں کو چمکانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس کی افادیت اس سے کہیں زیادہ ہے۔
عربی، فارسی اور اردو میں بیک وقت ایک ہی نام سے معروف سرکہ انگریزی زبان میں Vinegarکہلاتا ہے۔ یہ بظاہر ایک تیزابی مادہ ہوتا ہے، جو عام طور پر ایتھنول سے تیار کیا جاتا ہے۔ یہاں سرکہ سے مراد قدرتی طور پر تیار کیے جانے والا سرکہ ہے نہ کہ مصنوعی طریقے کے تحت تیار کردہ۔
سرکہ کئی قسم کا ہوتا ہے مثلاً سیب کا سرکہ، بلسان کا سرکہ، گنے کا سرکہ، ناریل کا سرکہ، کھجور کا سرکہ، پھلوں کا سرکہ، فلیورڈ کا سرکہ، شہد کا سرکہ، کیوی فروٹ کا سرکہ، چاولوں کا سرکہ، سفید سرکہ اور کشمش کا سرکہ وغیرہ۔ سرکہ کی چند خاص اقسام ایسی ہیں جو دنیا بھر میں بالخصوص کچھ ممالک میں خاص اہمیت کی حامل ہیں۔
چین کی معروف ہوزونگ ایگریکلچرل یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق سرکہ کا ترش ذائقہ جسم کو بلڈگلوکوز لیول کنٹرول کرنے کے قابل بناتا ہے۔
اس سے میٹابولزم کو بہتر اور وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ دوران خون بھی بہتر ہوتا ہے۔ دوسری جانب قدرتی اجزا کے ساتھ سرکہ کی تیاری کا عمل اسے انسانی جسم کے لیے بے شمار فوائد کا حامل بناتا ہے۔

ویسے تو سرکہ مرد و خواتین دونوں کے لیے یکساں اہمیت کا حامل ہے لیکن کثیر المقاصد استعمال کے تحت یہ خواتین کی گروسری لسٹ کا لازمی حصہ بنتا ہے۔ کھانوں میں استعمال ہونے کے علاوہ اہل خانہ کی صحت، گھر کی صفائی اور خوبصورتی نکھارنے کے حوالے سے سرکہ (بالخصوص سیب کا سرکہ) بے پناہ افادیت کا حامل ہے، آئیے اس بارے میں جانتے ہیں ۔
دنیا بھر کی خواتین کو اس وقت سب سے زیادہ خوف موٹاپے کا ہے۔ متناسب جسم اور مثالی وزن ہر خاتون کی اوّلین خواہش ہوتی ہے۔ سرکہ چونکہ شکم سیری(Satiety) کی سطح میں اضافہ کرتاہے، لہٰذا اس کا استعمال وزن کم کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین کے لیے خاصا مفید ہے۔ شکم سیری درحقیقت ایک پیمانہ ہے، جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ انسان بھوک مٹانے کی خاطر کتنا کھانا کھاتا ہے۔

انٹرنیشنل سروے کے مطابق موٹاپے کا شکار 175افراد کو تین ماہ کےدوران بلاناغہ سیب کا سرکہ پلایا گیا۔ جن افراد نے ایک چمچ سیب کا سرکہ استعمال کیا تھا، انہوں نے2.6پاؤنڈ وزن کم کیا اور جنہوں نے روزانہ 2چمچ سیب کا سرکہ استعمال کیا، ان کے وزن میں اس عرصے کے دوران 3.7پاؤنڈ کی کمی دیکھنے میں آئی۔
کیل مہاسوں اور ایکنی سے پریشان افراد کو سیب کا سرکہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کے باعث سیب کا سرکہ جِلد کے کھلے مساموں کو بند کرنے اور اسے بیکٹیریا، آئل اور دھول سے پاک رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ ایک پیالہ لیں اور اس میں خالص اور بغیر چھنا سیب کا سرکہ ڈالیں، پھر اس میں پانی شامل کریں، دونوں کو اچھی طرح مکس کریں اور پھر روئی کی مدد سے اس مکسچر کو چہرے کے متاثرہ حصے پر لگائیں۔ 10منٹ لگارہنے دیں اور پھر منہ دھولیں۔ دن میں تین سے چار بار یہ عمل کریں۔

سفید سرکہ کا استعمال ہائر پگمن ٹیشن کے باعث جِلد پر پڑنے والے سیاہ دھبوں سے نجات دلانے، اسے چمکدار بنانے اور قدرتی رنگت بحال کرنے میں خاصا معاون ہوتا ہے۔ اسکن پگمن ٹیشن سے نجات کے لیےایک چمچ سفید سرکہ، ایک چمچ پیاز کا عرق اور دو سے تین چمچ عرق گلاب لے کر اچھی طرح مکس کرلیں۔ اس محلول کو اسپرے بوتل میں بھرکر ہفتے میں ایک بار چہرے پر اسپرے کریں۔ عرق گلاب اینٹی انفلیمٹری خصوصیات کے باعث چہرے سے اضافی چکنائی ختم کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ سفید سرکہ اپنی کسیلی خصوصیات (Astringent properties) کے باعث چہرے سے سیاہ دھبے اور پگمن ٹیشن کے اثرات زائل کرنے میں مدد دے گا۔

سفید سرکہ تیزابیت کی سطح میں تبدیلیاں لاکر خشکی کو دور کرتا ہے۔ بالوں کی خشکی دور کرنے کے لیے ایک چوتھائی کپ سیب کے سرکہ کو چوتھائی کپ پانی میں ملا کر کسی اسپرے بوتل میں بھرلیں اور پھر اپنے سر پر چھڑکاؤ کریں۔ اس کے بعد اپنے سر پر تولیہ لپیٹ لیں اور پندرہ منٹ سے ایک گھنٹے تک کے لیے بیٹھ جائیں، اس کے بعد بالوں کو دھولیں۔ بہترین نتائج کے لیے ہفتے میں دو بار اس عمل کو دہرائیں۔

سیب کے سرکہ میں موجود ہائیڈروکسل خصوصیات جِلد کو مردہ خلیات سے نجات دلانے اور صحت مند و چمکتی ہوئی جِلد کے حصول میں خاصی مددگار ہیں۔ یہی نہیں، سیب کا سرکہ اینٹی ایجنگ خصوصیات کا بھی حامل ہے۔ چہرے کی جِلد سے جھریوں اور بڑھتی عمر کے اثرات کو ختم کرنے کے لیے روئی کے ذریعے سیب کا سرکہ متاثرہ حصوں پر لگائیں۔ 30منٹ تک سرکہ لگا رہنے دیں اور اس کے بعد ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھولیں، 6ہفتوں تک یہ عمل ہفتے میں دو بار آزمائیں۔









