آسٹریلوی شخص کوسرفنگ کیلئے اپنے پالتو سانپ کو ساتھ لے جانا مہنگا پڑگیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے(بی بی سی ) کے مطابق یہ زیرغور واقعہ کوئز لینڈ کے شہر گولڈ کوسٹ میں پیش آیا جہاں ایک شخص نے اپنے پالتو جانور کے ساتھ ناصرف سرفنگ کی بلکہ اس کی فلم بندی بھی کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی شخص کا نام ہیگور فیوزا ہے جبکہ اس کے پاس موجود پائتھن نسل کے سانپ کا نام شیواہے جو مادہ سانپ ہے۔
سوشل میڈیا پر ہیگور فیوزا کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد آسٹریلیا کی محکمہ جنگلی حیات کی انتظامیہ نے ایکشن لیتے ہوئے 2 ہزار 322 آسٹریلین ڈالر ( یعنی پاکستانی 4 لاکھ 35 ہزار سے زائد) کا جرمانہ عائد کردیا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہیگور فیوزا نے سانپ کو خطرے میں ڈالتے ہوئے اسے عوام میں لے جانے سے متعلق قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کے ایک افسر جوناتھن میکڈونلڈ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ مقامی پالتو جانوروں کو عوام میں باہر لے جانا خطرے سے خالی نہیں ایسی صورتحال میں ان جانوروں کا رویہ انسانوں کیلئے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کے افسر نے یہ بھی کہا کہ سانپ ٹھنڈے خون والا جاندار ہے، یہ تیرنے کی صلاحیت تو رکھتے ہیں لیکن یہ پانی کو پسند نہیں کرتے، صرف مخصوص پانی والے سانپ ہی پانی میں جانے کو پسند کرتے ہیں۔
دوسری جانب ہیگور فیوزا کا کہنا ہے کہ ان کی شیوا کو تیرنا پسند ہے اور وہ پانی سے لطف اندوز ہوتی ہے۔