بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

صحافی پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں،چیئرمین سینیٹ

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو اور گورننگ باڈی کے نو منتخب ممبران کی حلف برداری میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور پی آر اے کی ایگزیکٹو اور گورننگ باڈی کے نو منتخب ممبران سے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں PRA کی ایگزیکٹو باڈی کے نومنتخب ممبران کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج آپ کے سامنے نہ صرف سینیٹ آف پاکستان کے چیئرمین بلکہ جمہوریت اور آزادی صحافت کے سچے وکیل کے طور پر کھڑا ہونا میرے لیے خوشی کی بات ہے۔ اس حلف برداری کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی دعوت پر PRA کے نو منتخب صدر وممبران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 8 ستمبر کو ہونے والا پی آر اے کے انتخابات کا جمہوری عمل پاکستان میں صحافتی برادری کی شفافیت، عزم اور طاقت کی عکاسی کرتا ہے۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ 2012 میں اپنے قیام کے بعد ہی سے، PRA نے پارلیمان کی کارروائی اور معلومات کو شفاف انداز میں عوام تک پہنچا کر پارلیمان اور عوام کو قریب تر لانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ غیرجانبدار، باخبر، اور فعال صحافتی برادری کی اہمیت سے ہرگز انکار نہیں کیا جا سکتا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دنیا غیر معمولی رفتار سے بدل رہی ہے۔ پارلیمانی کاروائی کو شفافیت، انصاف پسندی اور دیانتداری کے ساتھ عوام تک پہنچانا آپ سب کا فرض ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے پی آر اے کی کارکردگی میں مزید بہتری کے لئے اپنے تعاون کا یقین دلایااور کہا کہ PRA کے اراکین پارلیمانی طریقہ کار کے بارے میں جدید ترین مہارتوں اور علم سے لیس ہوں۔ باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور رپورٹنگ کی مہارت کو بہتر بنانے کے لیے پارلیمنٹرینز اور سینئر صحافیوں کے ساتھ باقاعدہ ورکشاپس کا انعقاد ہونا چاہیے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نو منتخب ایگزیکٹیو باڈی بہترین اور جدید صحافتی اقدار کو اپنائے گئی۔ اللہ تعالیٰ ہماری کوششوں میں برکت عطا فرمائے اور ہمیں ایمانداری، دیانتداری اور جذبے کے ساتھ اپنی قوم کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے صحافی برادری پر زور دیا کہ پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے میں بھر پور انداز میں کردار ادا کریں۔ ہم نے دنیا کو پاکستان کا مثبت پیغام پہنچانا ہے۔ پاکستان کی ترقی میں میڈیا کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ثقافت اور روایات کو اجاگر کرنا ہے اور اسی کی بدولت دنیا ہماری طرف متوجہ ہو گی اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے پی آر اے کی نئی باڈی کی جانب سے پیش کر دہ تجاویز پر بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ بہتر رپورٹنگ اور پارلیمان و میڈیا کے درماین معاونت کاری کے ذریعے رائے ہموار کرنے اور مثبت سوچ کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ قبل ازیں پی آر اے کی نو منتخب قیادت نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تنظیم کے صدر عثمان خان اور سیکرٹری جنرل نوید اکبر نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے سربراہان چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی اور سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ہر قدم پر حوصلہ افزائی اور رہنمائی فراہم کی۔ انہوں نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے میڈیا ڈائریکٹوریٹس کا بھی خصوصی شکریہ اداکیا۔ اپنے خطاب میں پی آر اے کے رہنمائوں نے کہا کہ دونوں ایوانوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ ایک ایسا ضابطہ اخلاق مرتب کیا جائے جو پارلیمانی رپورٹنگ پر تعینات رپورٹرز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو مزید نکھاردے۔ انہوں نے تربیتی ورکشاپس، پارلیمانی صحافیوں کے لئے انڈومنٹ فنڈ کے قیام، تنظیم کی ویب سائٹ سمیت پیشہ وارانہ مہارت میں اضافے کے لئے اقدامات پر چیئرمین سینیٹ سے معاونت کی تجویز بھی پیش کی۔ پی آر اے کے سرپرست اعلیٰ سینئر صحافی حافظ طاہر خلیل نے بھی ۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم ایک ادارے کی شکل اختیار کر گئی ہے اور دونوں ایوانوں نے اس کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فورم بڑی کامیابی سے آگے بڑھتے ہوئے پانچ الیکشن مکمل کر کے اپنا دس سالہ سفر مکمل کرچکا ہے اور گیارہویں سال میں داخل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی رپورٹرز پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور جمہوری عمل میں ان کا اہم کردار ہے۔ پی آر اے کے سبکدوش ہونے والے صدر صدیق ساجد نے بھی چیئرمین سینیٹ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صحافیوں کی آواز جمہوری عمل میں انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ حلف برداری کی تقریب میں سینیٹرز منظور احمد کاکڑ، دنیش کمار اور کہدہ بابر نے بھی شرکت کی۔ پاکستان کے ادارہ برائے پارلیمانی خدمات کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد انور بھی اس موقع پر موجود تھے۔