بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

سوشل میڈیا پرپائوں کی تصویر سے پیسے کمانے کا منفرد آئیڈیا

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک )نوجوانوں میں مشہور ہونے والی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک نے مزاح سے لے کر کھانوں کی ترکیبوں تک لوگوں کو مختلف مواد کے ساتھ محظوظ کیا ہے۔تاہم حال ہی میں اس ایپ پر ایک منفرد آئیڈیا فروغ حاصل کر رہا ہے، اور وہ ہے پائوںکی تصاویر سے رقم کمانا۔ٹک ٹاک لوگوں، خاص طور پر خواتین، کے پیروں کی تصاویر سے بھرا ہوا ہے اور ان میں سے کئی افراد ایسی تصاویر کے ذریعے اچھی رقم بھی کما رہی ہیں کیونکہ کئی صارفین ان تصاویر کو دیکھنے کے لیے پیسے دینے کو تیار ہیں۔برطانوی اخبار نے ایک خاتون کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ کیسے انہوں نے اپنے پیروں کی تصاویر سے روزانہ کے چھ سو پاؤنڈ کمائے۔کیٹ ماما نام کی ٹک ٹاک صارف، جن کی عمر 20 برس ہے، کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے پیروں کی تصاویر پر 10 پاؤنڈ سے لے کر چھ سو پاؤنڈ سے زائد تک کی رقم کمائی ہے۔تاہم ان تصاویر پر صرف پیسے ہی نہیں انہیں لوگوں کی طرف سے تلخ کمنٹس بھی برداشت کرنے پڑتے ہیں۔کبھی کوئی صارف ان کے پروں کو بدصور کہہ دیتا ہے تو کبھی لمبا۔تاہم ٹک ٹاک صارفین اور دیگر افراد کو اس بات پر حیرت ہے کہ انٹرنیٹ یا گوگل پر پیروں کی مفت تصاویر ہونے کے باوجود لوگ انہیں دیکھنے کے لیے پیسے دینے کو کیوں تیار ہیں۔پیروں کی تصاویر زیادہ تر وہ لوگ خریدتے ہیں جن کا تعلق پیروں کی پراڈکٹس کے کاروبار سے ہوتا ہے۔ان میں خوبصورتی یا ہیلتھ کیئر پراڈکٹس سے لے کر جیولری، جراب اور جوتے شامل ہیں۔ان پراڈکٹس میں وہ چیزیں بھی شامل ہیں جن کا تعلق چہل قدمی، کوہ پیمای یا تیراکی سے ہوتا ہے۔پیروں کی تصاویر وہ افراد بھی خرید سکتے ہیں جنہیں اپنی ویب سائٹس، ماڈلنگ ایجنسی یا بلاگ کے لیے ضرورت ہو۔ایسی تصاویر فروخت کرنے کے والے افراد کے لیے سوشل میڈیا مناسب پلیٹ فارم ہے اور صرف ٹک ٹاک ہی نہیں انسٹاگرام پر بھی پیروں کی تصاویر بڑے پیمانے پر سرچ کی جاتی ہیں۔میرر نے ایک اور خاتون کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے پیروں کے تصاویر فروخت کرنے کا کاروبار شروع کرنے کے بعد اپنی معمول کی نو سے پانچ بجے تک کی نوکری چھوڑ دی تھی۔ڈیون میک کلاؤڈ ڈانسر سے پیروں کی ماڈل بن گئی ہیں اور ان کے پیروں کی ویڈیو کلپس پر انہیں جلد ہی 13 لاکھ ویوز مل گئے تھے۔