کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور ایران نے ایک بار پھر افغانستان کے منجمد اثاثے بحال کرنے پر زور دیا ہے تاکہ ملک کی معاشی صورت حال بہتر ہو سکے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں چار دہائیوں کے تنازعے کے بعد پائیدار امن کاموقع میسر آیا ہے کیونکہ ملک میں اب واحد گروپ کی حکمرانی ہے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان کے موجودہ معاشی بحران پر قابو پانے کے لئے اس کے منجمد اثاثے بحال کئے جانے چاہئیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کی مندوب زہرہ ارشادی نے کہا کہ اگر افغانستان کی موجودہ صورت حال کی بہتری کے لئے اقدامات نہ کئے گئے تو اس کی معیشت تباہ ہو جائے گی ، اس کے نتیجے میں ملک میں غربت اور لوگوں کی ہمسایہ ملکوں میں نقل مکانی میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ انہی خدشات کے پیش نظر ہم مختلف مواقع پر کہہ چکے ہیںکہ افغانستان کے منجمد اثاثے جاری کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام افغان معیشت کی بحالی اور انسانی زندگیاں بچانے کے لئے اہم ہے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
روس کی نائب مستقل نمائندے انا ایوسٹیگ نیوا نے کہاکہ امریکہ نے گزشتہ بیس سال میں افغانستان کو تباہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں افغانستان کے لئے رکھے گئے فنڈز بدعنوان امریکی حکام کی جیبوں میں گئے ہیں۔ اب جب کہ افغانوںکو مدد کی ضرورت ہے دنیا خصوصاً مغربی ملکوں نے افغانستان کی امداد روک دی۔
چین کے مستقل نمائندے نے بھی افغانستان کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنے اور بے ضابطگیوںپر امریکہ کو تنقیدکا نشانہ بنایا۔