بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

عمران خان بھی یہ چارپائی استعمال کرتے تھے ۔۔ ایک دفعہ اس چارپائی پر سوئیں اور ہمیشہ کیلئے کئی بڑی بیماریوں سے چھٹکارہ پائیں، جانیں یہ کون سی چارپائی ہے؟

پہلے دور میں پاکستان کے ہر گھر میں چارپائی پائی جاتی تھی اور آج بھی گاؤں اور چھوٹے شہروں میں چارپائی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ چارپائی لیٹنے اور بیٹھنے کے کام آتی ہے۔ جو لوگ مہنگے سے گدے نہیں خرید سکتے وہ آج بھی چارپائیوں کا استعمال کرتے ہیں۔

آج ہم آپ کو ایک ایسی چارپائی کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جس پر لیٹنے سے آپ کو کئی فائدے مل سکتے ہیں۔چمڑے کی تاروں سے تیار چارپائی میں کھٹمل زیادہ نہیں ہوتے۔ گرمی کے موسم میں ٹھنڈی اور سردیوں میں گرم ہوتی ہے، اس پر بستر بچھانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یہ چارپائی اتنی مضبوط ہوتی ہے کہ سالہا سال چلتی ہے۔

گائے کی کھال کمزور اور پتلی ہوتی ہے جبکہ بھینس کا چمڑا موٹا ہوتا ہے اسی لئے اس پائیداری چارپائی کو بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ بھینس کی کھال استعمال کی جاتی ہے۔چارپائی بنانے کے لئے کھال کو پانی سے دھو لیتے ہیں اور پھر دوائی اور نمک ڈالتے ہیں۔ اس وجہ سے کھال سے بدبو بھی نہیں آتی اور چارپائی تیار ہونے کے بعد اس میں مہک بھی نہیں رہتی۔

اس چارپائی پر لیٹنے سے نہ تو کمر کے مہروں کے درمیان گیپ آتا ہے اور نہ ہی کمر درد ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ لوگ جن کو ہڈی جوڑ اور گٹھیا کا درد ہوتا ہے یہ ان کے لئے فائدے مند ثابت ہوتی ہے۔ اس چارپائی کو ماضی میں عمران خان بھی استعمال کرتے تھے۔