مقبوضہ بیت المقدس(نیوز ڈیسک) انتہا پسند یہودی تنظیم “لاھاوا” نے مسجد اقصیٰ کے اندر تاریخی اور مقدس مقام ’قبۃ الصخرہ‘کے گنبد کومسمار کرنے اور اس کی جگہ مبینہ “ہیکل” کے افتتاح کا مطالبہ کیا ہے۔لاہوا آرگنائزیشن کے سربراہ بینٹزی گوپسٹین نے سوشل نیٹ ورکس پر ایک اعلان شائع کیا، جس میں اس نے “ہیکل آرگنائزیشنز” اور دائیں بازو کے اسرائیلی آبادکاروں پر زور دیا کہ وہ اگلے اتوار کو نام نہاد “یوم قدس” کے موقع پر متحرک ہو جائیں۔”تنظیم” کے سربراہ نے بدھ کو سوشل نیٹ ورکس پر ایک اعلان شائع کیا جس میں انہوں نے “ہیکل کی علم بردار‘‘ اسرائیلی تنظیموں سے کہا کہ وہ اگلے اتوار کو نام نہاد یوم قدس کے موقع پر متحرک ہو جائیں۔ مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بولیں اور ہیکل کی تعمیر شروع کرنے کے لیے قب الصخرہ گنبد کو ختم کرنے کا منصوبہ شروع کریں۔ خیال رہے کہ اسرائیل میں انتہائی دائیں بازو کے عناصر “یوم القدس” مناتے ہیں۔ انہوں نے گذشتہ سال 28 رمضان المبارک کو مسجد اقصیٰ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی جس پر اسرائیل اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان غزہ کی پٹی میں جنگ چھڑ گئی تھی۔ اس جنگ کو’سیف القدس‘ کا نام دیا گیا۔گوپسٹین نے کہا کہ نام نہاد ’یروشلم ڈے‘ اگلے اتوار کو آئے گا۔یہ وہ دن ہے جس میں گنبد صخرہ کو منہدم کرنا شروع کیا جائے۔رمضان 2021 کے دوران، “لاہاوا” نے حامیوں کے ساتھ قبلہ اول پر دھاوا بولا اور وہ مسلح افراد کو مقبوضہ شہر القدس کے باب العامود اسکوائر پر لے آئے جس کی وجہ سے اس وقت بڑے پیمانے پر تصادم ہوا تھا۔ہوانا تاریخی فلسطین کی سرزمین سے تمام عربوں کو بے دخل کرنے کے لیے کھلے عام مطالبہ کرتا ہے۔
یہودی گروپ کاقبۃ الصخرہ کو گرانے اور ہیکل سلیمانی کی تعمیر کا مطالبہ
