بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

ججز تقرری، آئینی ترامیم کا فیصلہ، قانون سازی کیلئے کام شروع ہوچکا، جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون کا انکشاف

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے اعلیٰ عدلیہ (سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس) میں ججوں کی تقرری کے حوالے سے نئی قانون سازی کرنے کیلئے پارلیمنٹ سے آئینی ترمیم منظور کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس ضمن میں قانون سازی پر کام شروع ہوچکا ہے، اس بات کا انکشاف وفاقی وزیر قانون نے جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں کیا.

جسٹس منیب اختر نے ان سے استفسار کیا کہ کیا ان ترامیم کے نتیجے میں ممکنہ طور پر جوڈیشل کمیشن کی کمپوزیشن (ہیت)تبدیل ہوسکتی ہے؟تو انہوں نے بتایا کہ غالب امکان یہی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی موجودہ کمپوزیشن تبدیل ہوجائیگی، جبکہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے متفقہ طور پر طے کیا ہے قواعد وضوابط سے متعلق نئی مجوزہ قانون سازی تک ججوں کی تقرری کیلئے مروجہ طریقہ کار ہی برقراررکھا جائیگا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا بے شک ججز اپنی رائے نہ دیں، بار کونسلز سے موقف سن لیتے ہیں۔جمعہ کے روز جوڈیشل کمیشن کا اجلاس، اسکے چیئرمین /چیف جسٹس،قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس ریٹائرڈ منظور اے ملک کی سربراہی میں قائم رولز میکنگ کمیٹی کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے رولز میں ترامیم کا ایجنڈا زیر غور تھا تاہم اجلاس کی ابتدا میں ہی وفاقی وزیر قانون، اعظم نذیر تارڑنے فاضل ممبران کوآگاہ کیا کہ حکومت اعلیٰ عدلیہ میں تقرریوں کے حوالے سے آئین کی دفعہ 175اے میں ترمیم لانے کی خواہاں ہے اور اس ضمن میں قانون سازی پر کام شروع ہوچکا ہے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس منیب اختر نے ان سے استفسار کیا کہ کیا ان ترامیم کے نتیجے میں ممکنہ طور پر جوڈیشل کمیشن کی کمپوزیشن (ہیت)تبدیل ہوسکتی ہے؟تو انہوں نے بتایا کہ غالب امکان یہی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی موجودہ کمپوزیشن تبدیل ہوجائیگی ،جس پر فاضل جج نے کہا کہ پھرکمیشن کے رولز میں مجوزہ تبدیلیوں پر بحث کی توضرورت ہی نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ،جسٹس ملک شہزاد احمد نے رائے دی کہ آئینی ترمیم جب ہونگی تب دیکھا جائے گا؟ فی الحال ان رولز پر اتنا کام ہوا ہے تو یہ محنت ضائع نہیں ہونی چاہیے تاہم جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ان حالات میں میں ان مجوزہ رولز پر کوئی رائے نہیں دونگا۔