بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں امیر افراد کا احتجاج، خود پر ٹیکس لگانے کا مطالبہ

ڈیووس(نیوز ڈیسک)سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران لوگوں کی جانب سے احتجاج کرنا غیرمعمولی نہیں۔

مگر اس سال پہلی دفعہ امیر افراد کے ایک گروپ نے اس اجلاس کے موقع پر احتجاج کرتے ہوئے حکومتوں سے خود پر ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا تاکہ امیر اور غریب کے درمیان فرق کو کم کیا جاسکے۔

یہ غیرممکنہ احتجاج کرنے والے گروپ نے خود کو محب الوطن لکھ پتی قرار دیتے ہوئے  فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کرنے والے عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ امیر طبقے پر نئے ٹیکسوں کا فوری نفاذ کریں تاکہ دنیا کے متعدد ممالک میں طرز زندگی کے بڑھتے اخراجات پر قابو پایا جاسکے۔

آکسفیم نے حال ہی میں کہا تھا کہ دولت کی غیرمنصفانہ تقسیم کے نتیجے میں 2022 میں مزید 26 کروڑ 30 لاکھ افراد شدید غربت کا شکار ہوجائیں گے ۔

احتجاج کرنے والے گروپ میں شامل سابق بزنس کنسلٹنٹ فل وائٹ نے کہا کہ دنیا اقتصادی بحران کے باعث تباہی کی جانب بڑھ رہی ہے ، اس وقت ارب پتی اور عالمی رہنماؤں کا یہ اجتماع تاریخ کو بدلنے پر بات کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل یقین ہے کہ ہمارے سیاسی رہنما ان طبقوں کی بات سنتے ہیں جن کے پاس پہلے ہی بہت کچھ موجود ہے جن میں سے بیشتر نہ ہونے کے برابر ٹیکس ادا کرتے ہیں ، اس کانفرنس کا بہترین نتیجہ یہی ہوسکتا ہے کہ امیر افراد پر ٹیکسوں کا نفاذ ہو  اور ہم پر ٹیکس لگایا جائے۔

اس احتجاج میں شامل ایک خاتون مارلن انگیل ہورن نے کہا کہ دنیا میں بڑھتی عدم مساوات کا واحد حل امیر افراد پر ٹیکسوں کا نفاذ ہے۔

مارلن انگیل ہورن ایک کیمیکل کمپنی بی اے ایس ایف کے بانیوں کی وارث ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی پوری زندگی دولت سے مستفید ہوئی ہوں اور میں جانتی ہوں کہ معیشت کو کیسے نقصان پہنچایا جاسکتا ہے اور اسی لیے میں پیچھے رہ کر کسی اور کے آگے آکر کچھ کرنے کا انتظار نہیں کرسکتی۔

کورونا وائرس کی وبا کے باعث 2 سال کے بعد پہلی بار عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں لوگ شریک ہورہے ہیں اور اس بار اس کی تھیم اکٹھے کام کرکے اعتماد بحال کرنا ہے۔