بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

پاکستان نے مالی سال2021-22کے پہلے 10 مہینوں میں 15.5 بلین ڈالر کا قرضہ لیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے رواں مالی سال کے پہلے 10 مہینوں میں غیر ملکی قرضوں کی مد میں 15.5 بلین ڈالر سے زائد کا قرضہ لیا، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں غیر ملکی ذرائع سے لیے گئے قرضوں سے تقریباً 70 فیصد زیادہ ہے۔غیر ملکی اقتصادی امداد پر اپنی ماہانہ رپورٹ میں، اقتصادی امور کی وزارت نے کہا کہ اسے 10MFY2022 میں تقریباً 13.03 بلین ڈالر کی غیر ملکی امداد ملی۔وزارت کی غیر ملکی آمد کے بارے میں ماہانہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت نے پورے مالی سال کے لیے مقرر کردہ غیر ملکی امداد کے 14.09 بلین ڈالر کے ہدف میں سے تقریباً 92.5 فیصد کو عبور کیا۔اس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے نئے پاکستان سرٹیفکیٹس میں 1.5 بلین ڈالر سے زیادہ مہنگے غیر ملکی قرضے یا فروری میں آنے والے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے حاصل کردہ 1 بلین ڈالر سے زیادہ کا قرض شامل نہیں ہے۔ یہ دونوں قرضے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے الگ الگ رپورٹ کیے ہیں۔نتیجتاً، 2018 سے اب تک بیرونی ذرائع سے مجموعی غیر ملکی قرضہ 51.03 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ کل غیر ملکی قرضے 55.13 بلین ڈالر تک پہنچ گئے جب اسی عرصے کے دوران آئی ایم ایف کے فنڈز میں 4.5 بلین ڈالر سے کچھ زیادہ کا حساب لیا گیا۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں غیر ملکی قرضوں کے حجم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مالی سال 2018-19 میں 10.59 بلین ڈالر سے مالی سال 2019-20 میں 10.662 بلین ڈالر اور پھر مالی سال 2020-21 میں 14.28 بلین ڈالر تک پہنچ گئے اور اس کے بعد رواں مالی سال کے پہلے 10 مہینوں میں 13.03 بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔جب کہ 2021-22 میں غیر ملکی قرضوں کے لیے سالانہ بجٹ کا ہدف 14.088 بلین ڈالر مقرر کیا گیا تھا، حکومت نے صرف پہلے 10 مہینوں میں 13.03 بلین ڈالر کا قرض لیا۔غیر ملکی آمد کے چار بڑے ذرائع تھے، جن میں کثیر الجہتی قرض دہندگان سے 4.05 بلین ڈالر، اس کے بعد سعودی عرب سے 3 بلین ڈالر ٹائم ڈپازٹ، نجی بینکوں سے تقریباً 2.623 بلین ڈالر تجارتی قرضے اور 2.041 بلین ڈالر مالیت کے بین الاقوامی بانڈز شامل ہیں۔دو طرفہ قرضوں میں سب سے زیادہ 201 ملین ڈالر سعودی عرب سے آئے، اس کے بعد چین سے 153 ملین ڈالر اور امریکہ سے 64 ملین ڈالر ملے۔ 10 ماہ میں دو طرفہ قرض دہندگان کے کل قرضے 486 ملین ڈالر رہے۔