بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے میں وزیر اعظم، ایس آئی ایف سی، آرمی چیف کی مشترکہ کاوشیں شامل ہیں، عطا تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے میں وزیر اعظم، ایس آئی ایف سی، آرمی چیف کی مشترکہ کاوشیں شامل ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا یو اے ای کا دورہ کامیاب تھا، جو گرمجوشی ہم نے دیکھی وہ بے مثال ہے، انہیں اعتماد ہے کہ موجودہ لیڈرشپ ڈیلیور کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، یہ سفارتی محاذ پر ہماری کامیابی ہے، اگر آپ یو اے ای کی پریس ریلیز کا مشاہدہ کریں تو انہوں نے کہا کہ ہم نے 10 ارب ڈالر مختص کردیے ہیں سرمایہ کاری کے لیے۔

انہوں نے کہا کہ اب مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے مخالفین کو یہ بات ہضم نہیں ہورہی کہ اتنے کامیاب دورے ہورہے ہیں اور سفارتی محاذ پر ایک سے ایک کامیابی مل رہی ہے، جب ایس آئی ایف سی نہیں تھی تو کوئی ایسی جگہ نہیں تھی جہاں تمام معاملات کو ایک جگہ پر ڈسکس کیا جاسکے، 10 ارب ڈالر جو مختص ہوا ہے وہ سرمایہ کاری کے لیے کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل ہمارے اور یو اے ای کے درمیان معاہدے ہوئے، ہم جہاں جاتے ہیں وہاں سرمایہ کاری کی بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ناقدین بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں تو میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ اس ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے میں وزیر اعظم شہباز شریف، ایس آئی ایف سی، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مشترکہ کاوش تھی

قبل ازیں وزیر تجارت جام کمال نے کہا ہے کاروباری برادری پاکستان میں بہت کلیدی کردار رکھتی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کی خوشحالی کا پاکستان کے روزگار، معاشی ترقی، حکومت اور ملک کی کارکردگی میں براہ راست اثر ہوتا ہے، چاہے اس میں ٹیرف ہو، بجلی کا کراسئسز ہو، ایف بی آر کے ٹارگٹس ہوں یا ترسیلات ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ وہ سب چیزیں ہیں جس پر کام کیا گیا ہے، وزیر اعظم نے خلیجی ممالک میں کامیاب دورہ کیا، کل یو اے ای کا تاریخی دورہ تھا، وزیر اعظم کی صدر سے ملاقات ہوئی، یہ کبھی نہیں ہوا کہ معمولی دورے پر اتنا بڑا اعتماد ملک کا صدر آپ پر کرے اور پہلے ہی دورے میں 10 ارب ڈالر کا اعلان کرے اور یہ ہماری طرف سے نہیں آیا، بلکہ یہ تو ان ممالک کی طرف سے آیا ہے اور ہم اس کے لیے متحدہ عرب امارات کے صدر کے مشکور ہیں۔

جام کمال کا کہنا تھا کہ انہوں نے شہباز شریف کو یقین دہانی کروائی کہ جس طریقے سے وہ پاکستان کے معاملات کو سنجیدگی سے آگے لے کر جارہے ہیں تو یہ اعتماد ہے جس پر انہوں نے پیش قدمی کرتے ہوئے یہ اقدام لیا، یہ وہ اقدام ہے جس کی وجہ سے ہم استحکام دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہمیں ٹاسک دیا گیا ہے کہ ہم کے عوام مسائل حل کریں، دو ماہ کے اندر چیزوں کو آگے بڑھانے عزم کا اظہار کرتی ہے، کامرس منسٹری، انرجی منسٹری، انڈسٹری وغیرہ یہ وہ سیکٹرز ہیں جو یو اے ای کے ساتھ پہلے سے ہی رابطے میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی عوام کے لیے ایک بڑی خبر اور بہت بڑا اعتماد ہے، ہم ان چیزون کو کامیابی کی طرف آگے لے جائیں گے۔