نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک )یوکرین تنازع کے باعث عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 9 سال بعد بلند ترین سطح 118 ڈالر سے بھی تجاوز کرگئی، امریکی اسٹاک ایکسجینز میں لگاتار تیسرے روز بھی مندی رہی، غیریقینی صورتحال کے پیش نظر کرپٹو کرنسی کی قدر بھی گر گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین بحران کے بعد سے غیریقینی صورتحال برقرار ہے، خام تیل کی قیمت میں اتارچڑھا جاری ہے۔ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں 7 فیصد اضافہ سے 9 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔برطانوی برینٹ خام تیل کی فی بیرل قیمت میں 7.70 ڈالر کا اضافہ کے بعد 118 ڈالر، 10 سینٹ پر پہنچ گئیں، امریکی ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی 7 ڈالر، 44 سینٹ مہنگا ہوا، جس کے بعد اس کی فی بیرل قیمت 115 ڈالر، 70 سینٹ پر آگئی۔قیمتی دھاتوں پلاٹینم، پلاڈئیم اور تانبے کی قیمت میں بھی ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا، پلاٹینم کی فی اونس قیمت 44 ڈالر اضافے سے 1128 ڈالر ہو گئی، پلاڈئیم 259 ڈالر مہنگی ہوئی، جس کے بعد اس فی اونس قیمت بڑھ کر 3 ہزار ڈالر پر پہنچ گئی، تانبہ 16 ڈالر مہنگا ہونے کے بعد 493 ڈالر فی کلوگرام ہوگیا۔غیریقینی صورتحال کے پیش نظر کرپٹو کرنسی کی قدر میں بھی 7فیصد تک کمی ہوئی ہے، بٹ کوائن 7.37 فیصد کمی سے 38 ہزار، 900 ڈالر اورایتھیریم 7.86 فیصد کمی سے 2 ہزار،587 ڈالر کا ہوگیا۔امریکی اسٹاک ایکسچینجز میں مندی کاروباری ہفتے کے آخری روز بھی برقرار رہی، یوکرین جنگ کے باعث نئی سرمایہ کاری رک گئی۔ڈا جونز انڈسٹریل انڈیکس 180 پوائنٹ کمی سے 33 ہزار، 114 پوائنٹ پر بند ہوا، نیسڈیک کمپوزٹ انڈیکس میں 225 پوائنٹ جبکہ ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 35 پوائنٹ کی کمی ہوئی۔