بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

حکومت اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کیلئے چھپن چھپائی کھیل رہی ہے، ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں عدالتی حکم کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہ کروانے سے متعلق گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کیلئے چھپن چھپائی کھیل رہی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر کی جانب سے تحریر کردہ حکمنانے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے ڈی جی لا نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق رپورٹ جمع کروائی، الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کروانے کے لیے تیار ہیں۔

اس میں کہا گیا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے بھی رپورٹ جمع کروائی گئی، وزارت داخلہ کے مطابق کابینہ میں معاملات زیر التوا ہونے کے باعث ایم سی آئی کی مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو سکا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ وفاقی حکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے لیے چھپن چھپائی کھیل رہی ہے، مختلف حکومتی وزارتوں، اداروں کے درمیان ہم آہنگی کا فقدان بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا بہانہ نہیں ہو سکتا، یہ آئین اور سپریم کورٹ کے مختلف فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔

تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ قانون کے مطابق ایم سی آئی کے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی صرف 6 ماہ کے لیے کی جا سکتی ہے، ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کی مدت میں ہر چھ ماہ بعد توسیع قانون کے برخلاف ہے، شہریوں کو اپنے نمائندوں کے انتخاب سے دور رکھ کر ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے ایم سی آئی کو چلانا خلاف قانون ہے۔

عدالت عالیہ نے کہا کہ وفاقی حکومت اسلام اباد میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے نفاذ میں تذبذب کا شکار دکھائی دیتی ہے، سیکرٹری داخلہ ایم سی آئی کے ایڈمنسٹریٹر کی تعییناتی سے متعلق نوٹیفکیشن کا قانونی جواز فراہم کریں، ایم سی آئی کے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کا قانونی جواز فراہم نہ کرنے پر حکم امتناعی جاری کیا جائے گا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ سیکریٹری کابینہ بھی رپورٹ جمع کرائیں کہ اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کا معاملہ التوا کا شکار کیوں ہے؟ کیس کو 8 جولائی 2024 کو دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔