بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

عدالتیں 9 مئی میں ملوث افراد کو سزا دیں، گورنر خیبرپختونخوا

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ادروں کا آپس میں ٹکراؤ نہیں ہونا چاہیئے، سب ادروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیئے، اگر کسی کو الیکشن پر اعتراض ہے وہ فورم موجود ہے جائے، عدالتیں 9 مئی میں ملوث افراد کو سزا دیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر عمران خان یہ کہتے ہیں کہ متنازع ٹوئیٹ انہوں نے نہیں کی تو یہ بتائیں کہ وہ ٹوئیٹ ڈیلیٹ کب کی؟ کل تک وہ ٹوئیٹ موجود تھی اور وہ شخص اتنا نالائق اور نا اہل ہے کہ اس کو یہ نہیں پتا کہ میں اپنا ٹوئٹر کس کو دے رہا ہوں؟

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مثال کے طور پر پہلی بات تو یہ کہ مجھے میرا ٹوئٹر اکاؤنٹ خود استعمال کرنا چاہیے اور اگر میں کسی کو دے بھی رہا ہوں تو اس پر پکا اعتماد کر ہونا چاہیے، لیکن عمران خان نامی شخص مردم شناس نہیں ہے، یا تو وہ کہے کہ میں نے اس کو کہا ہے ٹوئٹ کرنے یا مانے کہ میں اتنا نالائق اور نا اہل ہوں کہ اپنا ٹوئٹر چلانے کے لیے ایک اہل شخص کو نہیں ڈھونڈ سکا۔

گورنر خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ جن کو فارم 47 پر اعتراض ہے تو ان کے لیے عدالتیں بھی حاضر ہیں، فورمز بھی حاضر ہیں تو وہ ثبوت لے کر وہاں جائیں اور بتائیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہیں، عدالتیں آزاد ہیں وہاں جائیں جو وہ فیصلہ کریں گی ہم مان لیں گے، ہم نے تو شہید بھٹو کا عدالتی قتل بھی مان لیا تھا اور 40 سال بعد ہمیں بتایا گیا کہ وہ عدالتی قتل ہوا تو کیا شہید بھٹو واپس آسکتے ہیں؟ لیکن ہم تب بھی کہتے ہیں کہ آپ عدالتیں جائیں، آپ پارلیمان میں آئیں، آپ کو دیگر جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا پڑے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اب وہ زمانے گئے جب یہ کسی کے کندھوں پر آتے تھے، یہ ابھی بھی اشارے کرتے ہیں کہ ہمیں سیاستدانوں کے ساتھ نہیں بلکہ ان کے ساتھ بیٹھنا ہے جن کے کندھوں پر چڑھ کر ہم پچھلی دفعہ آئے تھے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت مشکلات سے گزر رہا ہے، حکومت اور سیاسی لوگوں کا ملک کو سنھبالنے میں اہم کردار ہے، اندھیرے کے بعد ہمیشہ اجالا ہوتا ہے، حکومت کی کوشش ہے ملک کو بحرانوں سے نکالیں، وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں ہر طرف اجالے ہوں گے، تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتے ہیں ملک کو بحرانوں سے نکالے، جس صوبے سے میرا تعلق ہے وہاں پنجاب سے زیادہ مشکلات ہیں۔

گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ جس صوبے میں کوئی اچھی چیز ہے تو باقی سب کو فالوکرنی چاہیئے، چاہتے ہیں سندھ طرز کے اسپتال باقی صوبوں میں بھی بنیں، 18ویں اور 19 ویں ترمیم کا کریڈٹ پیپلزپارٹی کو جاتا ہے، مجھے نہیں پتہ کہ تقاریر کس کے پاس آتی ہیں کون دیتا ہے۔

فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ ادروں کا آپس میں ٹکراؤ نہیں ہونا چاہیئے، سب ادروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیئے، اگر کسی کو الیکشن پر اعتراض ہے وہ فورم موجود ہے جائے، ہمیں 40 سال بعد عدالت سے انصاف ملا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی والے جب حکومتوں میں آئیں گے تو یہ سوالیہ نشان ہوگا اور نظام کیسے چلے گا، ہمارا مطالبہ ہے کہ 9 مئی والوں کو سزا ہونی چاہیئے۔