بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

پاکستان ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیداریت کے لیے عالمی کوششوں میں تعاون کے لیے پرعزم ہے، وزیراعظم

شینزن(ممتازنیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیداریت کے لیے عالمی کوششوں میں تعاون کے لیے پرعزم ہے،جنگل کی آگ سے لے کر سیلاب اور تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز سمیت پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کرہ ارض کی حفاظت اور موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مشترکہ ذمہ داری کو تسلیم کرتا ہے، موسمیاتی تبدیلی کوئی سرحد نہیں ہوتی، جنگل کی آگ سے لے کر سیلاب اور تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز سمیت پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال کے عالمی یوم ماحولیات کا موضوع’’ زمین کی بحالی، صحراکا پھیلائو اور خشک سالی سے نمٹنا ‘‘ ہے اور یہ دن ہمیں اس بڑے چیلنج کی یاد دلاتا ہے جو اربوں ہیکٹر اراضی کے حوالے سے درپیش ہے جس سے دنیا کی تقریباً نصف آبادی متاثر ہو رہی ہے اور عالمی جی ڈی پی کا نصف خطرے سے دوچار ہے ، دیہی علاقے ، چھوٹے کاشتکار اور انتہائی غریب افراد سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیداریت کے لیے عالمی کوششوں میں تعاون کے لیے پرعزم ہے، گرین پاکستان پروگرام، لیونگ انڈس انیشی ایٹو ، نیشنل ایڈاپٹیشن پلان جیسے اقدامات، جنگلات کی کٹائی ، حیاتیاتی تنوع کے نقصان کے مسائل سے نمٹنےاور ماحولیاتی نظام کی بحالی کے لیے ہمارے عزم کو واضح کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوپ۔27 کے دوران پاکستان کی موسمیاتی سفارتکاری کی کوششوں خاص طور پر نقصان اور ڈیمج فنڈ کے قیام کوبڑے پیمانے پر تسلیم کیا گیا اور بین الاقوامی ماہرین نے اسے مثبت قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر پاکستان جی آئی زیڈ ، پاتھ ویز 2050 پلیٹ فارم ، یو این ڈی پی اور عالمی بینک کی مدد سے پائیدار طویل مدتی کم کاربن ترقیاتی حکمت عملی تیار کرنے کے سرگرم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شجرکاری کے مضبوط پروگراموں پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے، ریچارج پاکستان، جی ایل او ایف اور پائیدار لینڈ مینجمنٹ پروگرام (ایس ایل ایم پی) جیسے اقدامات پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دینے اور زمین کے کٹائو کی روک تھام کے حوالے سے پاکستان کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں، زمینی انحطاط، صحرا کے پھیلائو اور پانی کی کمی جیسے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود پاکستان جدید طریقوں اور باہمی اشتراک کے ذریعے ان مسائل سے نمٹنے کے لیے ثابت قدم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر ہمیں اپنی زمینوں کو بحال کرنے، خشک سالی سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے اور صحرا کے پھیلائو کو روکنے کےلئے عالمی تحریک کا حصہ بننا چاہئے اور سب کے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے۔