اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل انقلاب بہت جلد آجائے گا،پاکستان میں 43یونیورسٹیاں صحافت پڑھاتی ہیں، 2018میں ہماری حکومت کا کوئی ڈیجیٹل ونگ نہیں تھا،نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے تبدیلی ضروری ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں نئے آنے والے لوگوں کیلئے ٹریننگ بہت ضروری ہے، میڈیا میں نئے آنے والے لوگوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ رپورٹنگ اور تجزیے میں فرق ہوتا ہے، پاکستان میں 43یونیورسٹیاں صحافت پڑھاتی ہیں،مگر ڈیجیٹل پروگرام نہیں۔فواد چودھری نے کہا کہ پیپلز پارٹی لانگ مارچ کو راولپنڈی میں خوش آمدید کہیں گے اور حکومت پیپلز پارٹی کے 60،70 شرکا کو چائے پلائے گی۔ چاہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی عوامی مارچ میچ ختم ہونے کے بعد راولپنڈی آئے۔انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک سے 23 مارچ پریڈ میں وفود آئیں گے جبکہ پاکستان میں اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی)کا اجلاس ہونے جا رہا ہے اور پاکستان کی خارجہ پالیسی پہلی بار ملک کے اندر ہی بن رہی ہے۔فواد چودھری نے کہا کہ روس یوکرین پر پاکستان کا موقف واضح ہے اور وزیر اعظم نے کبھی بھی فوجی حل کی حمایت نہیں کی جبکہ ہم کسی کے ساتھ خراب تعلقات کے خواہاں نہیں ہیں۔ وزیر اعظم نے کچھ روز قبل روسی ٹی وی سے انٹرویو میں موقف بھی دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان اور مسلم امہ کے لیڈر ہیں۔ 48 گھنٹے کا کہا گیا تھا لیکن 72 گھنٹے ہو گئے اور عدم اعتماد نہیں آئی۔ عدم اعتماد حزب اختلاف کا وہ بچہ ہے جو کہیں کھو گیا ہے۔ افسوس ہے ذوالفقار بھٹو کی جماعت ایک صوبے کی جماعت رہ گئی، اب پیپلز پارٹی زرداری خاندان سے واپس لے لینی چاہیے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فضل الرحمان کا چہرہ اترا ہوا ہے اور حزب اختلاف کی کوششیں ناکام ہوں گی۔ حزب اختلاف میں جن کا پیسہ بیرون ملک ہے وہ بے ہوش ہو رہے ہیں۔ جہانگیر ترین کے بیٹے سے والد کی صحت پر بات ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پشاور دھماکہ پر بھارت سے ہر پیغام آسٹریلیا ٹیم کو ٹیگ ہو رہا تھا۔ ہم کہتے ہیں مودی اپنے لوگوں کو اس طرح استعمال نہ کریں۔