بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

کشمیر کا عظیم سپوت “یاسین ملک “

قاضی سمیع اللہ
بھارتی عدالت نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو ایک من گھڑت اور بے بنیاد مقدمہ میں عمر قید کی سزا سنائی جبکہ ان پر 10 لاکھ بھارتی روپے کا جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔ بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے ) کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی توانا آواز اور غیر متزلزل کردار یاسین ملک کو سنائی گئی سزا کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ انہیں دی جانے والی تمام سزائیں بیک وقت شروع ہونگی ۔ یہاں یہ واضح رہے کہ بھارت کی انتہا پسند حکومت نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک پر دہشت گردی کی فنڈنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایا تھا اور اس نام نہاد مقدمہ میں بھارتی عدالت نے 19مئی کو یاسین ملک کو مجرم قرار دیا تھا جس پر نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے ) نے آزادی کے رہنما یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی درخواست کی تھی۔ کشمیری آزادی کے لیے برسوں سے بر سر پیکار یاسین ملک نئی دہلی کی بدنام زمانہ’’ تہاڑ جیل‘‘ میں کئی سالوں سے قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی توانا آواز اور غیر متزلزل کردار یاسین ملک ایک زمانے سے بھارتی سفاکیت کا مقابلہ کر رہے ہیں لیکن ان کے آزادی کے لیے جوش وولولہ میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی بلکہ ان کی دلیرانہ اور غیر معمولی ثابت قدمی کشمیری نوجوانوں کے لیے مشعل راہ کی حیثیت اختیار کر گئی ہے ۔دلیری ، بہادری اور آزادی کے حقیقی متوالے یاسین ملک نے بھارتی عدالت میں اپنے خلاف من گھڑت اور بے بنیاد مقدمہ کا سامنا جس جواں مردی سے کیا وہ اپنی مثال آپ ہے ۔ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک نے بھارتی عدالت میں جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں بھیک نہیں مانگوں گا، آپ کو جو سزا دینی ہے دے دیجیے لیکن میرے کچھ سوالات کا جواب دیجیے ، میں دہشت گرد تھاتوبھارت کے 7 وزرائے اعظم مجھ سے ملنے کشمیر کیوں آتے رہے ؟ میں دہشتگرد تھا تو مقدمہ کے دوران میرے خلاف چارج شیٹ کیوں نہ فائل کی گئی؟ میں دہشتگرد تھا تو سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے دور میں مجھے پاسپورٹ کیوں جاری ہوا؟ میں دہشت گرد تھا تو مجھے انڈیا اور دیگرملکوں میں اہم جگہوں پر لیکچر دینے کاموقع کیوں دیاگیا؟۔بہر کیف بھارتی عدالت نے حریت رہنما یاسین ملک کے سوالات کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ یہ بتائیں کہ آپ کے لیے تجویز کی گئی سزا پر آپ کیا کہنا چاہتے ہیں؟ جس پر حریت رہنما یاسین ملک نے کہا کہ’’ میں عدالت سے بھیک نہیں مانگوں گا،جوعدالت کوٹھیک لگتاہے وہ کرے ۔انہوں نے کہا اگر بھارتی انٹیلی جنس کسی دہشتگردانہ سرگرمی میں میراملوث ہونا ثابت کردے تو وہ سیاست چھوڑ دینگے اورکسی پُرتشدد سرگرمی میں میراملوث ہوناثابت ہوجائے تو وہ موت کی سزاقبول کریں گے۔
پاکستان کی جانب سے بھارتی عدالت کی جانب سے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی طرف سے من گھڑت الزامات میں دی گئی سزا کو سختی سے مسترد کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں متعین بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ پاکستان بھارتی طرز عمل، سنائی گئی سزا کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کرتا ہے ۔دفتر خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ حریت رہنما یاسین ملک کو 2017ء کے انتہائی مشکوک، متنازع مقدمے میں سزا سنائی گئی، حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف ہندوستانی قومی تحقیقاتی ایجنسی نے مقدمہ دائر کیا تھا، حریت رہنما کو جھوٹے الزامات میں سزا سنائی جبکہ انھیں منصفانہ ٹرائل کا موقع بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کو بگڑتی صحت کے باوجود غیر انسانی قید میں ڈالا گیا، بھارت نے کشمیری قیادت کے خلاف سیاسی انتقام کے لیے عدلیہ کا غلط استعمال کیا ہے۔کشمیری حریت رہنما نے یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی طرف سے من گھڑت الزامات میں سنائی گئی عمر قید کی سزا پر اپنے مذمتی بیان میں پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ ایسے جابرانہ اقدامات جائز جدوجہد کیلئے کشمیریوں کا جذبہ نہیں دبا سکتے ۔ ہم اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کیلئے کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔اسی طرح قومی اسمبلی میں کہا گیا کہ حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی سزا کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے لیکن بھارت اپنے ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی جدو جہد آزادی کو نہیں دبا سکتا بلکہ کشمیر میں ہر روز ایک یاسین ملک پیدا ہوگا ۔ قومی اسمبلی میں پارلیمان کی طرف سے تجویز دی گئی کہ حریت رہنما یاسین ملک کو سزا دینے کے بھارتی عدالت کے سیاہ فیصلہ پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں جہاں جہاں پاکستانی اور کشمیری رہتے ہیں وہاں ’’یوم سیاہ ‘‘ منایا جائے۔
بلاشبہ حریت رہنما یاسین ملک کشمیری کی جدو جہد آزادی کی علامت ہیں اور انھیں اس طرح کی سزائوں سے توڑا نہیں جا سکتا ہے بلکہ اس سے کشمیر کی جد جہد آزادی کو مزید تقویت ملے گی ۔ بھارت جو گذشتہ 70برسوں سے کشمیر پر اپنا نا جائز قبضہ جمائے بیٹھا ہے اسے اب یہ سمجھ لینا چاہئے کہ وہ جس قوم کو سات دہائیوں سے اپنے بد ترین مظالم کا نشانہ بنا رہا ہے اس کے باوجود کشمیری قوم اپنی آزادی اور خود مختاری کے مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹی ۔ اس کی کیا وجہ ہوسکتی ہے سوائے اس کے کہ کشمیری دھرتی ’’یاسین ملک‘‘ جیسے سپوت پیداہوتے ہیں۔