بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

عمران ریاض کار سرکار میں مداخلت کے کیس سے ڈسچارج، رہا کرنے کا حکم

لاہور کی کینٹ کچہری نے یوٹیوبر اور اینکرپرسن عمران ریاض کو کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ سے ڈسچارج اور رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

پولیس نے صحافی عمران ریاض کو جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا۔

پولیس نے مؤقف اپنایا کہ ملزم کو ایف آئی آر میں نامزد ہونے پر گزشتہ روز گرفتار کیا گیا، ملزم کی نشاندہی پر دیگر ملزمان کو گرفتار کیا جانا ہے، لہٰذا ملزم کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

عمران ریاض کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی پولیس کی درخواست کی مخالفت کر دی، وکیل میاں علی اشفاق کا کہنا تھا کہ عمران ریاض پر درج مقدمہ جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے عمران ریاض کے ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا، بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے اینکر پرسن کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے جاری حکم نامے میں لکھا کہ ایف آئی آر میں درج جرم اور ریمانڈ پیپر کی نوعیت قابل ضمانت ہے، لہٰذا قانون کے مطابق جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جاسکتا، اور تفتیشی افسر کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

حکم نامے کے مطابق یہ نوٹ کیا گیا ہے کہ ملزم کے خلاف ثبوت ناکافی ہیں، لہذا عمران ریاض کو کیس سے ڈسچارج کیا جاتا ہے، تفتیشی افسر کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اگر ملزم کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہے تو ان کا رہا کیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری نے یوٹیوبر اور اینکرپرسن عمران ریاض پر امانت میں خیانت کا مقدمہ ختم کر دیا جبکہ پولیس نے انہیں ایک اور مقدمے میں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔

اس سے ایک روز قبل لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری نے اینکر پرسن عمران ریاض کے خلاف امانت میں خیانت کے مقدمے میں ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس نے عمران ریاض کا 7 دن کا جسمانی ریمانڈ مانگا تھا، دوران سماعت عمران ریاض کے وکیل میاں علی اشفاق نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عمران ریاض پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے، مدعی مریم نواز کے پولنگ اسٹیشنز کا ایجنٹ ہے۔

عمران ریاض خان کے خلاف الرحمن پراپرٹی ڈیلر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، مقدمہ دفعہ 406 امانت میں خیانت الزام کے تحت درج کیا گیا تھا۔

اس سے قبل 12 جون کو یوٹیوبر اور اینکر عمران ریاض خان کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

وکیل عمران ریاض ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عمران ریاض کو احرام میں ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد جن کے ساتھ پولیس بھی تھی انہوں نے گرفتار کر لیا ہے۔

اظہر صدیق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ایئر پورٹ پر ہاتھا پائی بھی ہوئی، عمران ریاض تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں۔

دوسری جانب، عمران ریاض خان کے ایکس اکاؤنٹ پر کہا گیا ہے کہ عمران ریاض خان کو ایئرپورٹ عدالتی احکامات کے باوجود احرام میں وردی اور بغیر وردی افراد نے گرفتار کیا، عمران ریاض خان کو دھکے اور بدتمیزی سے گرفتار کیا، وہ اونچی آواز میں لبیک اللہ پڑھتے رہے ان کو ایک کالے ویگو میں بٹھایا گیا۔