بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

پیپلز پارٹی کے اعتراضات 100 فیصد درست، امید ہے رواں سال کے مالی بجٹ سے ملک معاشی بحران سے باہر نکل آئے گا، رانا ثناء اللہ

وزیراعظم کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ معاشی بہتری کے اثرات عام آدمی تک پہنچ رہے ہیں، امید ہے رواں سال کے مالی بجٹ سے ملک معاشی بحران سے باہر نکل آئے گا۔

فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عید کے موقع پر اہل پاکستان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس مبارک موقع پر اللہ پاکستان پر اپنا فضل و کرم کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، قوم دعا کرے ملک اب کسی حادثے سے دوچار نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ 30 جون سے قبل بجٹ پاس کرے گی، حکومتی اخراجات میں کمی لائی جائے گی، میاں شہباز شریف کی قیادت میں وفاقی حکومت پاکستان کو معاشی دلدل سے نکالنے میں لگی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18-2017 میں ہونے والی سازش کی وجہ سے پاکستان کا ناقابل تلافی نقصان ہوا، رواں سال بڑی محنت اور جدوجہد کے ساتھ آئی ایم ایف کے ساتھ وہ معاہدے کئے گئے جس سے عام آدمی کی زندگی زیادہ متاثر نہ ہو۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ امید ہے رواں سال کے مالی بجٹ سے ملک معاشی بحران سے باہر نکل آئے گا، آئندہ سال انہیں دنوں میں جب ہم نیا بجٹ لا رہے ہوں گے تو یہ پریشانیاں بھی حل ہو چکی ہوں گی اور معاشی استحکام بھی آئے گا، پنجاب حکومت مریم نواز کی قیادت میں امان و امان کی صورتحال میں بہتری لا رہی ہے۔

رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ عام آدمی کی روزمرہ کی ضروریات پر دھیان دیا جا رہا ہے، آٹے، روٹی سمیت دیگر بنیادی اشیاء کی قیمتیں کم کی جا رہی ہیں، گندم اور آٹے کی قیمت میں تو واضح بہتری آئی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی کم کی گئی ہیں جس سے صورتحال میں بہتری آئے گی۔

مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف عید کے بعد پارٹی کی تنظیمی سرگرمیاں شروع کریں گے، میاں نواز شریف کی قیادت میں پارٹی کیلئے تنظیمی اقدامات کئے جائیں گے، دعاگو ہیں کہ ملک اب کسی حادثے سے دوچار نہ ہو، جب جب پاکستان مسلم لیگ ن نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا تو ہر دفعہ سازش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم نے معیشت کو بہتر کرنے کیلئے بہت محنت کی ہے، ہر ممکن کوشش کی گئی ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو نرم کرایا جائے، امید ہے کہ یہ آخری آئی ایم ایف کا پروگرام ہے اور آئندہ سال ہم اس سے جان چھڑوالیں گے۔