بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

سی پیک استحکام، علاقائی روابط کے استحکام، اور اقتصادی نمو اور ترقی کے لئے امید کی کرن ہے، گوادر پاکستان کے لئے اقتصادی بحالی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا، احسن اقبال

اسلام آباد(ویب ڈیسک )وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک استحکام، علاقائی روابط کے استحکام، اور اقتصادی نمو اور ترقی کے لئے امید کی کرن ہے، گوادر چین کو براہ راست بحیرہ عرب تک رسائی فراہم کرتی ہےاور پاکستان کے لئے اقتصادی بحالی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی، سی پیک علاقائی خوشحالی کے وسیع تر وژن کا حصہ ہے جو پڑوسی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لئے اہم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چین-پاکستان سیاسی جماعتوں کے فورم اور سی پیک سیاسی جماعتوں کے مشترکہ مشاورت کے تیسرے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریب میں چین و پاکستان کے اعلیٰ حکام، پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اس اجلاس کی چینی کمیونسٹ پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے بین الاقوامی محکمہ کے وزیر عزت مآب مسٹر لیو جیانچاؤ اور پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ جناب محمد اسحاق ڈار شامل نے مشترکہ صدارت کی۔ اس موقع نے پاکستان اور چین کے تعلقات کی مضبوطی، اقتصادی، تجارتی تعاون اورپاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں دونوں ممالک کے مابین روابط کے استحکام اور ان کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔احسن اقبال نے دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے اور سی پیک کی ترقی میں چینی قیادت کی مضبوط حمایت پر گہری تشکر کا اظہار کیا۔

انہوں نے اس اجلاس کی منفرد نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اجلاس کا انعقاد اور پاکستان کی قومی قیادت سمیت سیاسی جماعتوں کی شرکت پاکستان-چین تعلقات اور سی پیک پر قومی اتفاق رائے کا آئینہ دار ہے، انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات ہماری اندرونی سیاست اور الگ الگ نظریات سے بالاتر اور تمام جماعتوں کی پالیسی کا اہم ترین جزو ہیں۔احسن اقبال نے حالیہ کامیاب دورے کے دوران پاکستانی وزیر اعظم کی میزبانی کرنے پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ اس دورے کے دوران دو طرفہ معاملات پر مضبوط اتفاق رائے پیدا ہوا، جس میں دونوں فریقوں نے اسٹریٹجک شراکت داری اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔سی پیک کے مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی) کا 13واں اجلاس 24 مئی 2024 کو کامیابی سے منعقد ہوا۔

پاکستان اور چین نے سی پیک کو پانچ نئے راہداریوں کے تعارف کے ساتھ اپ گریڈ کرنے پر اتفاق کیا: ترقی راہداری، زندگی کو بہتر بنانے والی راہداری، جدت راہداری، سبز راہداری، اور علاقائی رابطہ کاری راہداری۔ یہ نئی راہداریاں پاکستان کے 5E فریم ورک کے مطابق ہیں، جو برآمدی ترقی، ڈیجیٹل ترقی (ای-پاکستان)، ماحولیاتی استحکام، توانائی اور انفراسٹرکچر کی ترقی، اور مساوات اور بااختیاریت کو ترجیح دیتی ہیں۔احسن اقبال نے عالمی غیر یقینی صورتحال کے دوران سی پیک کے تحت پاکستان-چین تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ سی پیک استحکام، علاقائی روابط کے استحکام، اور اقتصادی نمو اور ترقی کے لئے امید کی کرن ہے۔

سی پیک کے اہم ستون گوادر بندرگاہ کی ترقی کی اور اسٹریٹجک اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گوادر چین کو براہ راست بحیرہ عرب تک رسائی فراہم کرتی ہے اور پاکستان کے لئے اقتصادی بحالی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔احسن اقبال نے کہاکہ سی پیک علاقائی خوشحالی کے وسیع تر وژن حصہ ہے، جو پڑوسی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لئے اہم ہے۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے کا اہم مقصد صنعتی تعاون کے ذریعے پاکستان کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہے، چینی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنا، اور خصوصی اقتصادی زونز میں صنعتی یونٹوں کی منتقلی فیز ٹو کا اہم حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے پاکستان کے زرعی شعبے کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کر کے جدت لانے کے اقدامات کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ تعاون بی ٹو بی روابط، صنعتی تعاون، سائنس اور ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، اور آف شور تیل اور گیس وسائل کی تلاش تک بھی بڑھے گا۔احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی حکومت پاکستان میں کام کرنے والے چینی اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس مقصد کے لئے ایسے اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جا سکے اور ان اقدامات کے بارے میں چینی سفارتخانے کو مسلسل اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاسی تبدیلیوں کے باوجود، پاکستان ہمیشہ چین کے ساتھ بہترین تعلقات کے استحکام کے لئے پرعزم رہتا ہے۔ گذشتہ سالوں میں سی پیک کے مختلف منصوبوں میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے، جو اس مستحکم عزم کی تصدیق کرتی ہے۔احسن اقبال نے حال ہی میں چینی راکٹ کے ذریعے پاکستان کے سیٹلائٹ کے لانچ کی مثال دی، جو پاکستان-چین دوستی کی بلندیوں کو ظاہر کرتی ہے۔

احسن اقبال نے اپنے خطاب کے اختتام پر چینی قیادت کا سی پیک کی اعلیٰ ترقی کے لئے مسلسل حمایت اور غیر متزلزل عزم پر مخلصانہ شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ منفرد اجلاس پاکستان اور چین کے درمیان جاری تعاون میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، آج کا اجلاس مشترکہ وژن اور علاقائی خوشحالی اور ترقی کے لئے باہمی تعاون اور روابط کو فروغ دینے کے عمل کو اجاگر کرتا ہے۔