اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم وپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ لانگ مارچ میں ہماری طرف بھی لوگ تیارہوگئے تھے اور انہوں نے پستول رکھےہوئےتھے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھاکہ مجھے یہ لگا تھاکہ ہم ملک میں انتشار کی طرف جا رہے ہیں، جو انہوں نے پولیس سےکرایا، پولیس کےخلاف نفرت پہلے ہی بڑھ گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ مجھے دیکھ کر انہیں اور جوش میں آنا تھا، مجھے 100 فیصد یقین تھا گولی چلنی ہے، ہماری طرف بھی لوگ تیارہوگئے تھے جنہوں نے پستول رکھے ہوئے تھے تو مجھے خوف ہوگیا کہ اگلا مرحلہ یہ ہوگا کہ اب یہاں انتشار ہوگا، جس سے ہونایہ تھا پولیس کےخلاف نفرت،ملک مں تقسیم اور اس کا فائدہ صرف ان چوروں کو ہونا تھا۔عمران خان نے کہا کہ مجرموں نے کہناتھایہ توانتشارہورہاہےیہ قاتل ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس والا رات کسی کےگھر چھلانگ مار کر آجائے تو وہ تو سمجھے گا ڈاکو آگیا ہے، اس واقعےکو انہوں نے بنادیا کہ پی ٹی آئی کی طرف سےہوا، 26 سال کی تاریخ ہے ہم نے کبھی انتشار کی پالیسی نہیں کی۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ ملک فیصلہ کن موڑ پر ہے اور ادارے اپنا کام نہیں کر رہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ تحفظ دے، پٹیشن دائر کرنا چاہتے ہیں پرامن احتجاج کا حق ہے یا نہیں؟ سپریم کورٹ کی آزمائش ہو گی تحفظات دور کرتی ہے یا نہیں؟ اس کا فیصلہ آنے کے بعد دو مختلف اسٹرٹیجیز ہوں گی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ویڈیوز آنا شروع ہوگئیں تھیں، ڈی چوک کی صورتحال ٹھیک نہیں، خون خرابے کے خدشے پر آگے نہ جانے کا فیصلہ کیا، مجھے خوف تھا کہ انتشار ہو گا اور پولیس گردی ہو گی، نون لیگ صورتحال کا فائدہ اٹھا ئے گی، اس بار پوری تیاری کے ساتھ سڑکوں پر نکلیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ آپ کشمیریوں کے حوالے سے سودا کرنے کو تیار ہیں تو آپ کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات اچھے ہو جائیں گے، چینی سرمایہ کار آتے ہیں توان کو ٹھیک طریقے سے ڈیل ہی نہیں کیا جاتا، چینی سرمایہ کاروں کے پاس اور بہت سے ملک ہیں سرمایہ کاری کیلئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اصل میں ہم پھنس گئے کرونا وائرس کی وجہ سے، ورنہ ہماری معیشت ٹھیک سمت میں جارہی تھی۔
لانگ مارچ، 100 فیصد یقین تھاگولی چلنی ہے، ہماری طرف بھی لوگوں نے پستول رکھے ہوئے تھے، عمران خان کا اعتراف








