بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

ڈی جی   ISIکے والد نے 65، 71 کی جنگ لڑی

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)آئی ایس آئی کے نامزدڈائریکٹرجنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کاتعلق خوشاب کے گاؤں کنڈان سے ہے ،وہ لیفٹیننٹ جنرل غلام محمدملک المعروف جی ایم ملک کے نام سے پکاراجاتاتھا،کے صاحبزادے ہیں، ان کاخاندان تین پشتوں فوج میں ہے ، جی ایم ملک نے 1950 میں پاکستان آرمی میں شمولیت اختیار کی تھی اور انہوں نے برطانیہ کی مایہ ناز رائل ملٹری اکیڈمی سینڈہرسٹ میں تربیت حاصل کی جس کے اختتام پر ان کو برطانوی اکیڈمی کا بہترین کیڈیٹ نامزد کیا گیا تھا اور انہیں کوئینز میڈل سے نوازا گیا تھا نامزدڈی جی آئی ایس آئی کے والدنے 65ء اور 71ء کی جنگوں میں حصہ لیا،1993میں جب ن لیگ کے صدرسابق وزیراعظم میاں محمدنوازشریف اور سابق صدرغلام اسحا ق خان مرحوم کے درمیان اختلافات پیداہوئے تو سابق آرمی چیف جنرل (ر)وحیدکاکڑکے ہمراہ جاکرمذاکرات کئے اور اسی کے نتیجے میں کاکڑفارمولہ طے پایاجس کے تحت غلام اسحاق خان اور نوازشریف کواپنے عہدوں سے استعفیٰ دیناپڑاتھا،بتایاگیاہے کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے والدخوشاب کے علاقے شاہ پورکے پی اے ایف کالج میں زیرتعلیم رہے،پھر فوج میں کمیشن حاصل کیا، 65ء اور 71ء کی جنگوں میں حصہ لیا،ان کافوجی کیریئربہت شاندار تھا وہ دکھی انسانیت کی خدمات کاجذبہ رکھتے تھے اور جب وہ فوج سے ریٹائرڈ ہوئے تو المصطفیٰ ٹرسٹ کی بنیادرکھی،ٹرسٹ کی بنیادستمبر 1998میں رکھی گئی اور اس ٹرسٹ کے قیا م میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جی ایم ملک کے دیگر دوستوں نے بھی بھرپورتعاون کیا،ملک بھر میں المصطفیٰ ٹرسٹ کے 31مراکز ہیں جن میں میڈیکل سنٹر ،ہسپتال ،موبائل یونٹ اور ڈسپنسریزشامل ہیں، ایک محتاط اندازے کے مطابق سالانہ 10لاکھ مریض علاج معالجے سے مستفید ہوتے ہیں،نئے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے جی ایچ کیومیں اجوٹنٹ جنرل کے طور پرتعیناتی کید وران بہت اہم اصلاحات کی ہیں ،فوج کے افسران جوانوں اور ان کی فیملیز کو علاج کیلیے سی ایم ایچ اور ایم ایچ میں رش کے باعث مشکلات کا سامناکرناپڑتاتھا تاہم ریٹائرڈ افسران کو ان کی رہائشگاہوں کے قریب علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی کے لیے چھوٹے یونٹ قائم کئے گئے ۔   لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک اس سے قبل بلوچستان میں انفنٹری ڈویعن اور وزیرستان میں انفنٹری بریگیڈ کمانڈ کر چکے ہیں اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اور کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ فورٹ لیون ورتھ اور رائل کالج آف ڈیفنس سٹڈیز کے گریجویٹ بھی ہیں۔