بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

نصرت فتح علی خان کی 76ویں سالگرہ، شاندار کریئر پر ایک نظر

فیصل آباد(شوبز ڈیسک)شہنشاہ قوالی استاد نصرت فتح علی خان کی آج76ویں سالگرہ ہے، موسیقی کے بے تاج بادشاہ کو اردو زبان میں صوفی گلوکار اور جنوبی ایشیاء کے سب سے بڑے قوالی گلوکار کے طور پرجاناجاتا ہے۔

نصرت فتح علی خان نے اپنی تمام عمر قوالی کے فن کو سیکھنے اور اسے مشرق و مغرب میں مقبول عام بنانے میں صرف کر دی اور صوفیائے کرام کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا۔

موسیقی کے بے تاج بادشاہ نصرت فتح علی خان نے فیصل آباد کے قوال گھرانے میں 13 اکتوبر 1948 کو آنکھ کھولی،والد فتح علی خان اور تایا مبارک علی خان اپنے وقت کے مشہور قوال تھے، 16 سال کی عمر میں قوالی کا فن سیکھا، قوالی کے ساتھ غزلیں، کلاسیکل اور صوفی گیت بھی گائے۔

پاکستان اور بھارت میں یکساں مقبول نامور موسیقار نصرت فتح علی خان نے اپنے طویل کیریئر کے دوران عارفانہ کلام، گیتوں، غزلوں اور قوالیوں سے دنیا کو اپنا گرویدہ بنائے رکھا۔

سروں کے شہنشاہ نے مغربی سازوں کو استعمال کر کے قوالی کو جدت کے ساتھ ساتھ ایک نئی جہت بخشی، ان کی قوالی ’دم مست قلندر علی علی‘ کو عالمی مقبولیت حاصل ہے، ‘میری زندگی ہے تو’، ‘کسی دا یار نا وچھڑے’، ‘تم اک گورکھ دھندا ہو’، ‘یہ جو ہلکا ہلکا سرور ہے’ سمیت کئی قوالیاں آج بھی عظیم گلوکار کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

نصرت فتح علی خان کو بھارت میں بھی بے انتہا مقبولیت اور پذیرائی ملی جہاں انہوں نے جاوید اختر، لتا مینگیشکر، آشا بھوسلے اور اے آر رحمان جیسے فنکاروں کے ساتھ کام کیا۔

1990 میں جب استاد ‘مست مست’ اور ‘اللٰہ ہو’ جیسی قوالیوں پر کام کررہے تھے، اسی دور میں رئیل ورلڈ سٹوڈیو میں چار ایسی قوالیاں بھی ریکارڈ کروائیں تھیں جو کبھی ریلیز نہیں ہوئیں۔ اسٹوڈیو نے اپنا وئیر ہاؤس تبدیل کیا تو ریکارڈنگز کے ڈھیر میں یہ چار ریکارڈنگز کہیں گم ہوگئیں اور فراموش کردی گئیں۔

2021 میں یہ چار ریکارڈنگز دریافت ہوئیں۔ آخر 20 ستمبر 2024 کے روز رئیل ورلڈ سٹوڈیو نے Chain of Light کے نام سے ایک البم میں ان چار قوالیوں کو ریلیز کردیا ہے۔

چار میں سے دو قوالیاں اردو میں، ایک پنجابی میں اور ایک فارسی زبان میں ہے۔

دو اردو قوالیوں میں سے ایک انتہائی خوب صورت حمدیہ اور دعائیہ کلام ہے جو انسان کی قلبی کیفیات کو بہت متاثر کرتا ہے۔

دوسری اردو قوالی غوثِ اعظم دست گیر شیخ عبدالقادر جیلانی رح کی منقبت ہے جس کی طرز بہت منفرد ہے اور فنّی اعتبار سے اسے گانا اور نبھانا بہت مشکل تھا لیکن استاد اور ان کے ہمنواؤں نے اسے شاہکار بنا دیا ہے۔

نصرت فتح علی خاں کی قوالی کے 25 سے زائد آڈیو البم جاری ہوئے، ان کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل ہے، انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سمیت بے شمارملکی اور عالمی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ ٹائم میگزین نے 2006 میں ایشین ہیروز کی فہرست میں ان کا نام بھی شامل کیا۔

ان کی شاندار فنی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان کے علاوہ کئی دیگر ممالک اور اقوام متحدہ نے انہیں اعزازات سے نوازا ہے۔