بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

موتیا کاعلاج ،چین میں 10 و اں بین الاقوامی تربیتی کورس باضابطہ طور پر شروع

بیجنگ(نیوز ڈیسک)چین میں آنکھوں کی بیماری موتیا کی روک تھام اور علاج کے حوالے سے 10 و اں بین الاقوامی تربیتی کورس باضابطہ طور پر شروع ہو گیا،اس کا مقصد موتیا کی تشخیص اور علاج کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ بین الاقوامی تعاون کے زیر اہتمام اور اے آئی ای آر آئی ہاسپٹل گروپ کی میزبانی میں منعقد ہونے والی اس 15 روزہ تربیت میں پاکستان، الجزائر، انڈونیشیا، مراکش، منگولیا اور میکسیکو سمیت افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکہ کے چھ ممالک سے تعلق رکھنے والے 15 ماہر امراض چشم نے شرکت کی ۔ تربیت کے دوران، شرکا کو موتیا کے فیکو ایمولسیفیکیشن تکنیک میں پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جائے گی۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق مراکش سے تعلق رکھنے والی ماہر امراض چشم سارہ بن ادو ادریسی نے موتیا سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیا، موتیاعالمی سطح پر نابینا پن کی ایک اہم وجہ ہے، خاص طور پر وسائل سے محدود علاقوں میں جہاں بہت سے مریضوں کو بروقت علاج تک رسائی حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ تربیت ہمیں اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے بااختیار بنائے گی اور بے شمار مریضوں کے لئے امید پیدا کرے گی۔ ادریسی نے کہا کہ جب میں مراکش واپس جاوں گی تو میں نے جو علم اور مہارت حاصل کی ہے اسے بروئے کار لانے کی منتظر ہوں، جس سے ہمارے مریضوں کے معیار زندگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔ گوادر پرو کے مطابق اس کورس “اے آئی ای آر انٹرنیشنل کلینیکل ٹریننگ سینٹر” سے فائدہ اٹھا یا جائے گا، اس میں ایک جامع نصاب شامل ہے جس میں نظریاتی لیکچرز، دستی سرجیکل ٹریننگ، سمولیٹر پریکٹس، ویڈیو تنقید، آپریٹنگ روم مشاہدات اور موضوعاتی ورکشاپس شامل ہیں۔ آنکھوں کے امراض کے معروف ماہرین موتیا کی روک تھام اور فیکوملسیفیکیشن تکنیک وں میں شرکا کی رہنمائی کریں گے ، جس کا مقصد ترقی پذیر ممالک میں پیشہ ور افراد کو تیار کرنا ، چین کی سرجیکل مہارت کا اشتراک کرنا ، اور اندھے پن کی روک تھام اور آنکھوں کی دیکھ بھال کی ٹیکنالوجی میں تعاون کو بڑھانا ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یہ تربیتی پروگرام ترقی پذیر ممالک کے لئے چینی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی مدد سے آنکھوں کے امراض سے متعلق واحد امدادی اقدام ہے، جس کا مقصد موتیا کی تشخیص اور علاج کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔ یہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ساتھ چین اور ممالک کے مابین تعلیمی اور کلینیکل تبادلوں کو فروغ دینے کی بھی کوشش کرتا ہے۔2012 سے اب تک اس گروپ نے اس طرح کے نو بین الاقوامی تربیتی کورسز کی میزبانی کی ہے، جس میں مختلف ترقی پذیر ممالک سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں ماہر امراض چشم کو موتیا کی فیکومسیفیکیشن کے بارے میں خصوصی تربیت فراہم کی گئی ہے، جس سے موتیا کے ہزاروں مریض مستفید ہوئے ہیں اور اندھے پن کے خلاف عالمی جنگ میں حصہ لیا ہے۔