لاہور (نیوز ڈیسک)لاہور میں سموگ کی شدت انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہے، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس 1133 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ بھارت کے شہروں راجستھان، بیکانور، جے پور اور دہلی سے آنے والی آلودہ ہوائیں لاہور اور اس کے مضافات کو مسلسل متاثر کر رہی ہیں، جس سے فضا آلودہ اور مضر صحت ہو گئی ہے۔ دوپہر 12 بجے کے قریب ہواؤں کا رخ مغرب سے مشرق کی جانب تبدیل ہونے کا امکان ہے، تاہم اس سے پاکستان کے شمالی اضلاع بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
پنجاب حکومت کی جانب سے سموگ کی شدت کو کم کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے خبردار کیا ہے کہ اگر شہری اور دکاندار رضاکارانہ طور پر تعاون نہیں کریں گے تو حکومت کو مکمل لاک ڈاؤن پر مجبور ہونا پڑے گا۔ انہوں نے ریستورانوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی گاڑیوں کی آمدورفت اور پیدل آنے جانے والوں کے انتظامات کو بہتر بنائیں تاکہ صورتحال مزید خراب نہ ہو۔
حکومت نے گرین لاک ڈاؤن، سڑکوں اور راستوں پر پانی کے چھڑکاؤ اور تعمیرات پر پابندی جیسے اقدامات کیے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں، ماسک کا استعمال کریں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس ماحولیاتی ایمرجنسی کے دوران ہر شہری اور ادارے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ سموگ کی شدت کو کم کیا جا سکے۔