اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے پی ٹی آئی قیادت بشمول علی امین گنڈا پور اور بشریٰ نیازی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کارکنان کو تنہا چھوڑ کر رات کی تاریکی میں فرار ہو کر دلیری کی نئی تاریخ رقم کی۔ امیر مقام نے کہا کہ یہ دوسرا موقع ہے جب پی ٹی آئی قیادت نے کارکنان کو چھوڑ کر بھاگ کر پٹھانوں کی توہین کی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کارکنان کے جانی و مالی نقصان کا حساب بشریٰ بی بی اور علی امین سے لیا جائے۔ امیر مقام نے کہا کہ یہ واضح کریں کہ کارکنان کو اکیلا چھوڑ کر پیرنی سمیت مانسہرہ کیسے پہنچے۔
امیر مقام نے شہداء، زخمیوں اور تباہ شدہ املاک کا حساب لینے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان ایک بار پھر ذاتی مفادات کے لیے استعمال ہوئے، جبکہ نام نہاد قیادت موقع سے فرار ہو گئی۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی “فائنل کال” کو “مس کال” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ایجنڈا خون بہانے کا تھا، جو ناکام بنا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک گروہ ہے جو ملک کو غیر مستحکم کرنے کے ایجنڈے پر عمل کر رہا ہے۔ علی امین گنڈا پور جھوٹے دعوے کر رہے ہیں اور عوام کے وسائل کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
وفاق پر بار بار حملوں کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ صوبائی حکومت کے وسائل کا بے دریغ استعمال عوام کے ساتھ زیادتی ہے، جنہیں عوام کی فلاح و بہبود پر استعمال کیا جانا چاہیے تھا۔