اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اور تحریک طالبان پاکستان کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ پاکستان کئی مواقع پر کہہ چکا ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ہزاروں متاثرہ خاندانوں کے خلاف ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر بیلاروس کے صدر نے پاکستان کا 2 روزہ سرکاری دورہ کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان سیر حاصل گفتگو میں علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر بات کی گئی۔ پاکستان اور بیلاروس کے لئے تعاون کا روڈمیپ طے کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق روسی اسپیکر کے دعوت نامے پر روس کا دورہ کر رہے ہیں، دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان میں تعاون کو مزید بڑھانا ہے۔ دورے میں مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ بیلجیئم میں بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کر رہی ہیں جس میں فلسطین میں جنگ بندی پر زور دیا جائے گا۔ پاکستان لبنان میں جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیتا ہے اور لبنان کی خودمختاری کی حمایت کرتا ہے۔ پاکستان غزہ میں نسل کشی کی مذمت کرتا ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پچھلے سال بھارتی فوج کے ہاتھوں 4 سویلین مقبوضہ کشمیر میں شہید ہو گئے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ذمے داروں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ مشہد ایران کا 2 روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ دورے میں ای سی اور فریم ورک کے تحت تعاون بڑھانے پر بات کی جائے گی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دورہ مشہد میں ای سی او کلین انرجی چارٹر پر دستخط کیے جائیں گے، اس کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور امن کی بات کی جائے گی۔ اسرائیلی قیادت کی جانب سے ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے خلاف بیان یا کسی اور بیان پر ہم تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ ایک ملک کے ساتھ زیادہ بہتر تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہیں۔ صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری کے خلاف برطانوی بیان پر ان کا کہنا تھا کہ مطیع اللہ جان کو جن حالات میں گرفتار کیا گیا اس پر وزارت اطلاعات تبصرہ کر سکتی ہے۔