بیروت(انٹرنیشنل ڈیسک)غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری رہی۔ حکام نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فورسز نے حملے کرکے مزید 48 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔ شہدا کی مجموعی تعداد 44330 ہوگئی ہے۔
اسرائیل نے سیز فائر کے باوجود لبنان پر بمباری کردی۔ اسرائیلی فوج نے کہا اس نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے درمیانی فاصلے پر مار کرنے والے میزائلوں کے اسٹور پر فضائی حملہ کیا ہے۔ سیز فائر معاہدہ بدھ 27 نومبر کو نافذ ہوا۔
لبنانی نیوز ایجنسی کے مطابق جمعرات کی صبح اسرائیل نے ایک سرحدی گاؤں ’’الخیام‘‘ میں دو افراد کو فائرنگ کرکے زخمی بھی کردیا۔ اسرائیلی فوج نے اشتعال انگیزی جاری رکھی اور دریائے اللیطانی کے جنوبی علاقوں میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کرکے شہریوں کو واپس لوٹنے کا حکم دے دیا۔
یمن کے حوثی گروپ ’’ انصار اللہ ‘‘ نے اعلان کیا کہ اس کے جنگجو اسرائیل پر حملے جاری رکھیں گے۔ حوثی لیڈر عبد المالک حوثی نے کہا فلسطینی عوام کی مدد کیلیے یمنی محاذ سے میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے آپریشنز جاری رہیں گے۔
لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ جنگ بندی سے جنوبی لبنان میں فوج کی موجودگی کو مزید تقویت ملے گی۔ انھوں نے کہا اسرائیل جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے۔سیز فائر کے بعد بے گھر ہونیوالے لاکھوں لبنانی شہریوں کی اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں تباہ ہونے والے اپنے قصبوں اور دیہات کو واپسی جاری رہی۔
قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمن آل ثانی نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی کو غزہ تک وسعت دی جائے گی۔ ترکیہ نے غزہ میں جنگ بندی کیلیے ہر ممکن مدد کی پیشکش کر دی۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق نیتن یاہو نے لبنان میں جنگ بندی کے حوالے سے کہا تھا کہ میکروں لبنان کیساتھ لڑائی روکنے کے معاہدے کو قبول کرنے کے بدلے میں ان کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کرینگے۔
اخبار ’’ یدیعوت احرونوت‘‘ کے ایک مضمون میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اکتوبر میں مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے گھر پر حملہ کیا گیا تھا تاہم اب اس گھر کے حوالے سے معلوم ہواہے کہ یہ گھر نیتن یاہو کی ملکیت نہیں بلکہ اسے فلسطینی خاندان سے چھینا گیا ہے۔