بغداد(نیوز ڈیسک) عراق میں صوبہ کردستان کے دارالحکومت اربیل کی اہم شاہراہ پر امریکی قونصل خانے کی نئی زیر تعمیر عمارت سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر ڈرون حملے میں 3 افراد زخمی ہو گئے جب کہ کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔
عراقی صوبے کردستان میں انسداد دہشت گردی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ حملے میں تین افراد کے زخمی ہونے کے علاوہ کئی گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔ ڈرون اربیل کے پیرمام روڈ پر بدھ کی رات 9 بج کر 35 منٹ پر پھٹا، جس سے ایک قریبی ریستوران کو بھی نقصان پہنچا۔
عراقی صدر برہم صالح نے ڈرون حملے کے بعد ٹوئٹر پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی اور اسے ایک مجرمانہ فعل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام دہشت گردی کے خلاف سیکورٹی اداروں کی معاونت کریں۔
الاعتداء الذي تعرضت له مدينة أربيل عمل اجرامي مُدان ومستنكر يستهدف الجهود الوطنية لحماية أمن البلاد وسلامة المواطنين. يجب الوقوف بحزم ضد محاولات زج البلد في الفوضى وتقويض الامن والاستقرار، ولابد من توحيد الصف الوطني وترسيخ مرجعية الدولة واجهزتها الامنية ضد الخارجين عن القانون.
— Barham Salih (@BarhamSalih) June 8, 2022
مقامی سیکورٹی ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ڈرون حملے کا نشانہ امریکی قونصلیٹ بھی ہو سکتا ہے، تاہم اس سلسلے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔ کسی گروہ کی جانب سے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی گئی۔