کراچی (نیوز ڈیسک)نجی ٹی وی کے پروگرام میں پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین نے کہا ہے کہ سول نافرمانی کا فیصلہ عمران خان کا ہے اور اس کے خدوخال پر مشاورت جاری ہے، مذاکرات آگے چلتے ہیں تو شاید اس کی نوبت نہ آئے، اگر اس کی نوبت آئے گی بھی تو بیرون ملک پاکستانیوں کو کہا جائے گا کہ اپنے ترسیلات زر کو محدود کریں۔
ترجمان بلاول بھٹو مرتضیٰ وہاب نے مدارس رجسٹریشن بل کے حوالے سے کہا کہ کہا کہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ اسے معاملے کو حل کر لیا جائے گا اور مولانا کے تحفظات کو بھی قانون کے مطابق دور کر دیا جائے گا اور پیپلز پارٹی اس میں ایک برج کا کردار ادا کرے گی۔
میزبان شہزاد اقبال نے کہا کہ تحریک انصاف احتجاج کی ناکامی کے بعد سول نافرمانی کی باتیں ہو رہی ہیں اور نئی ڈ یڈ لائنز دی جارہی ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی شعیب شاہین نے کہا کہ پہلے آپ اپنی مرضی کے ججز کی تقرری کریں سنیئر کو چھوڑ کو جو نیئر کو شامل کردیں ۔ جب اپنی مرضی کا بینچ بن جائے تو کہیں آئیں انصاف کا قتل ساری دنیا کے سامنے ہوتے ہوئے دیکھیں یہ میری ذاتی رائے ہے۔ ابھی ہماری میٹنگ جاری ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ فل کورٹ بٹھائیں اور اس طرح کے من پسند ججز جن کی آراء پہلے ہی ہمارے خلاف آچکی ہے۔ ادب کے ساتھ کہوں گا وہاں ایسے ججز موجود ہیں جنہوں نے یہ لکھ کر دیا ہے کہ فل کورٹ یا لارجر بینچ کے فیصلے کا نفاذ نہ کیا جائے۔تو ایسے جج صاحبان کیا انصاف کریں گے۔پہلے یہ فیصلہ تو ہوجائے کہ چھبیسویں ترمیم درست ہے یا غلط ہے اگر غلط کا فیصلہ سنا دیتی ہے تو پھر تو آئینی بینچ کی کیا حیثیت ہوگی اور اس کے دیئے جانے والے فیصلے کی کیا حیثیت ہوگی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے بہت اچھا خط لکھا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم فل کورٹ میں لگا دیں تاکہ یہ مسئلہ حل ہوجائے۔اس پوری سپریم کورٹ میں اگر کوئی آئینی ایکسپرٹ ججز ہیں وہ جسٹس منصور شاہ ہیں یا جسٹس منیب اختر ہیں ان کو نکال دیا گیاہے۔سول نافرمانی کا فیصلہ عمران خان کا ہے اور اس کے خدوخال پر مشاورت جاری ہے اور ہم نے دس دن کا ان کو پہلے ٹائم دیا چودہ دسمبر تک دیکھتے ہیں مذاکرات آگے چلتے ہیں تو شاید اس کی نوبت نہ آئے۔ اگر اس کی نوبت آئے گی بھی تو بیرون ملک پاکستانیوں کو کہا جائے گا کہ اپنے ترسیلات زر کو محدود کریں اور ہم قسط وار اس سلسلہ کو چلائیں گے اس سے پاکستان میں فرق نہیں پڑے گا ملک کو آپ کبھی نقصان نہیں پہنچاتے ملک ترقی ہی اس وقت کرے گا جب یہاں صحیح معنوں میں جمہوریت ہوگی رول آف لاء ہوگا ان کٹھ پتلیوں کے ہوتے ہوئے ملک ترقی نہیں کرسکتا بلکہ پاکستان کو خطرہ ہے کہ وہ ٹوٹ جائے اور ہم پاکستان کو بچانا چاہتے ہیں۔
ترجمان بلاول بھٹو مرتضیٰ وہاب نے مدارس رجسٹریشن بل کے حوالے سے کہا کہ کہا کہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ اسے معاملے کو حل کر لیا جائے گا اور مولانا کے تحفظات کو بھی قانون کے مطابق دور کر دیا جائے گااور پیپلز پارٹی اس میں ایک برج کا کردار ادا کرے گی۔