بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

ضروری وقت کے لیے پیسے کیسے بچائیں؟ مہنگائی سے نمٹنے کے 5 طریقے

ٹھیک ہے کہ مٹھی بھر پیسوں میں گزارا کرنا مشکل ہوگیا ہے مگر پھر بھی تھوڑی سی بچت تو کرنی چاہئے جو مشکل وقت میں آپ کے ہی کام آئے گی۔ آج ہم آپ کو کچھ ایسے طریقے بتائیں گے جو بڑھتی مہنگائی میں بھی بچت کرنے میں آپ کی مدد کریں گے۔

باہر کی مہنگی چیزوں کے بجائے لوکل اور معیاری چیزیں خریدیں

امپورٹڈ اشیاء کے بارے میں عام تاثر ہے کہ وہ بہت زیادہ معیاری ہوتی ہیں۔ یہ بات کچھ غلط نہیں البتہ پاکستان میں بھی معیاری چیزیں بنائی جاتی ہیں لیکن پیسوں کی کمی کی وجہ سے باہر کی چیزوں کی طرح تشہیر نہیں کی جاتی۔ اس لئے کوشش کریں کہ لوکل چیزیں خریدی تاکہ امپورٹڈ اشیاء پر غیر ضروری ٹیکس ادا کرنے سے بچت ہو۔

ہر کھانے میں ہر سبزی کا استعمال ضروری نہیں

اکثر کھانوں میں بلاوجہ ادرک لہسن یا پیاز ٹماٹر ڈالا جاتا ہے جبکہ بہت زیادہ پکنے سے ان کی غذائیت تو یوں بھی ختم ہوجاتی ہے اور ہر کھانے میں ان کا ڈلنا ضروری بھی نہیں تو کوشش کریں بلاوجہ کی سبزیاں اور اشیاء کھانے میں ڈالنے کی عادت ترک کرلیں اس سے باورچی خانے کا اضافی خرچہ بہت حد تک کم ہوگا۔

پیٹرول کا خرچہ بچائیں اور سائیکل استعمال کریں

مہنگائی بڑھنے کی بنیادی وجہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہے۔ بچے اگر بڑے ہیں تو انھیں سائیکل استعمال کرنے کی عادت ڈالیں جس سے ان کی صحت بھی اچھی رہے گی اور پیٹرول کا خرچہ بھی نہیں ہوگا اس کے علاوہ قریبی مارکیٹ یا رشتے داروں کے گھر پیدل بھی جایا جاسکتا ہے تاکہ رکشہ ٹیکسی کے کرایوں سے بچا جاسکے

گھر میں اضافی آمدنی کا ذریعہ بنائیں

اگر آپ خاتون خانہ ہیں اور خود نوکری نہیں کرتیں تو بھی آپ گھریلو آمدنی بڑھانے میں اپنا حصہ ڈال سکتی ہیں۔ اگر آپ کو سلائی آتی ہے تو گھر پر کپڑے سلائی کرسکتی ہیں اس کے علاوہ ٹیوشن پڑھانا اور فری لانسنگ کرنا ایسے کام ہیں جن سے کم وقت میں آمدنی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے اور برے وقت کے لئے بچت کہ جاسکتی ہے۔

کھانا باہر سے نہ منگوائیں

ہر ممکن کوشش کریں کہ کھانا گھر میں ہی پکایا جائے اور شوہر اور بچوں کو لنچ بھی گھر سے بنا کر دیا جائے اس سے نہ صرف مہنگے باہر کے کھانوں سے بچت ہوگی بلکہ غیر معیاری کھانے کھانے کی وجہ سے بیماری کا خرچہ بھی بچے گا۔