facebook-domain-verification" content="ck1ojg2es5iiyqif2wy9qloqe1qs4x

بانی: عبداللہ بٹ      ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

بانی: عبداللہ بٹ

ایڈیٹرانچیف : عاقل جمال بٹ

کیپ ٹاؤن ٹیسٹ: جنوبی افریقہ نے پاکستان کو 10 وکٹوں سے  ہرادیا، سیریز میں وائٹ واش

کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کر دیا  ۔
پیر کو پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں دیا گیا 58 رنز کا ہدف جنوبی افریقہ کے اوپنرز نے حاصل کر لیا۔ پاکستان نے فالو آن کا شکار ہونے کے باوجود فائٹ بیک کیا لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
پاکستان کی جانب سے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کپان شان مسعود نے 145 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ بابر اعظم دو نصف سینچریوں کے ساتھ نمایاں رہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے ریان ریکلٹن کریر کی پہلی ڈبل سینچری جبکہ ٹمبا باووما اور کائل ویریانے نے ایک، ایک سنیچری سکور کی۔
421 رنز کا بوجھ لیے گرین شرٹس کے کپتان شان مسعود اور بابر اعظم میدان میں اترے تو سب کا خیال تھا کہ پہلی اننگز میں ناقص بیٹنگ کے بعد دوسری اننگز میں بھی ٹیم کچھ خاص نہیں کر سکے گی۔ لیکن شان مسعود، جو اپنی فارم اور کپتانی کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں، نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر ناقدین کو خاموش کرانے کا فیصلہ کیا۔
دونوں اوپنرز نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور ابتدا سے ہی جنوبی افریقہ کے بولرز کو دباؤ میں رکھا۔ شان اور بابر کے درمیان 205 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی اور بابر اعظم بدقسمتی سے اپنی سینچری مکمل نہ کر سکے اور 81 رنز بنا کر مارکو جینسن کی گیند پر کیچ تھما بیٹھے۔
یوں میچ کے تیسرے روز کے اختتام پر پاکستان کے ایک وکٹ کے نقصان پر 213 رنز تھے اور جنوبی افریقہ کو 208 رنز کی برتری حاصل تھی۔
پیر کو میچ کے چوتھے روز کپتان شان مسعود اور خرم شہزاد بیٹنگ کےلیے آئے۔ پاکستان کا سکور 235 رنز پر پہنچا تو خرم شہزاد آؤٹ ہوگئے، انہوں نے 18 رنز بنائے۔
پاکستان کی تیسری وکٹ کامران غلام کی صورت میں گری، وہ 28 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس کے بعد وکٹ کی ایک جانب موجود کپتان شان مسعود کا ساتھ چوتھی وکٹ پر سعود شکیل نے دیا، دونوں کے درمیان 51 رنز کی پارٹنرشپ بنی۔ تاہم 329 کے مجموعے پر سعود شکیل کگیسو ربادا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
اسی سکور پر پاکستان کے کپتان شان مسعود میراتھون اننگز کھیل کر پویلین لوٹے، انہوں نے 145 رنز بنائے۔
چھٹی وکٹ پر محمد رضوان اور سلمان علی آغا کے درمیان ففٹی پارٹنرشپ نے جنوبی افریقہ کی برتری ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
اس سے قبل اتوار کو کیپ ٹاؤن میں پاکستانی ٹیم جنوبی افریقہ کے 615 رنز کے جواب میں 194 رنز پر آؤٹ ہو کر فالو آن کا شکار ہو گئی تھی اور یوں پروٹیز کو 421 رنز کی بھاری برتری حاصل ہوئی۔
خیال رہے پاکستان کو صائم ایوب کی خدمات حاصل نہیں ہیں کیونکہ وہ دوران فیلڈ ان فٹ ہو کر نہ صرف ٹیسٹ میچ بلکہ چھ ہفتوں کے لیے کرکٹ سے باہر ہو گئے  ۔
پاکستانی ٹیم جنوبی افریقہ کے خلاف پہلی اننگز میں نو وکٹوں پر 194 رنز بنا کر ڈھیر ہوگئی، صائم ایوب انجری کے باعث بیٹنگ نہیں نہیں کر سکے تاہم پاکستان کی پہلی اننگز کے اختتام پر جنوبی افریقہ کو 421 رنز کی برتری حاصل ہوئی تھی۔
جنوبی افریقہ کے 615 رنز کے جواب میں پاکستان کا آغاز مایوس کن رہا، کپتان شان مسعود ایک مرتبہ پھر ناکام دکھائی دیے، وہ صرف دو رنز بنا کر کگیسو ربادا کی گیند پر اس وقت آؤٹ ہوئے جب ٹیم کے مجموعی سکور صرف دو تھے۔ شان مسعود کی وکٹ کے ساتھ ہی پاکستان کی ناکامیوں کا آغاز ہو گیا۔
پاکستان کی دوسری وکٹ کامران غلام کی صورت میں گری، وہ 12 رنز بنا کرمارکو یانسین کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
اس کے بعد پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز سعود شکیل تھے جو بغیر کوئی رن بنائے 20 کے مجموعے پر کگیسو ربادا کا شکار بنے۔ یوں دوسرے روز کے اختتام پر پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 64 رنز بنائے تھے۔
اتوار کو کیپ ٹاؤن میں پاکستان نے میچ کے تیسرے روز کا آغاز 64 رنز پر تین وکٹوں کے نقصان کے ساتھ کیا تو محمد رضوان اور بابراعظم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔
دونوں بیٹرز نے 98 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم بابر اعظم 58 اور محمد رضوان 46 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
ان کے علاوہ پاکستان کی جانب سے سلمان علی آغا 19،عامر جمال 15، خرم شہزاد 14 اور میر حمزہ 13 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ محمد عباس صفر کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے کاگیسو ربادا نے تین، کوینا ماپاکھا اور کیشو مہاراج نے دو، دو جبکہ مارکو یانسن اور ویان ملڈر نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔